اسلام آباد(پی این آئی) پی ڈی ایم کے اندرونی اختلافات سامنے آ گئے ہیں، پی ڈی ایم کے اجلاس میں صدارتی انتخاب میں فضل الرحمان کو سپورٹ نہ کرنے کے معاملے پرگرما گرمی ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہی اجلاس میں اس وقت
گرما گرمی ہو گئی، جب 2018ء میں صدارتی انتخاب کا معاملہ سامنے آیا۔پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں سربراہ جمعیت علمائے پاکستان (جے یو پی) شاہ اویس نورانی نے کہا کہ صدر کے انتخاب میں اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو سپورٹ کیوں نہیں کیا تھا؟ اِس سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ صدر کے انتخاب کا معاملہ پی ڈی ایم بننے سے قبل کا ہے، اب ہم ایک اتحاد ہیں۔قمر زمان کائرہ نے شاہ اویس نورانی کو جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہم صرف اتحادی ہیں ضم نہیں ہوئے۔اپوزیشن کی دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں کے دوران گرما گرمی بڑھنے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے اویس نورانی کو خاموش رہنے کا کہا۔ اویس نورانی کے خاموشی اختیار کر جانے کے بعد ماحول کو دوبارہ سے خوشگوار بنانے کے لیے لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے بات کا رُخ موڑ دیا اور کسی اور موضوع پر بات شروع کر دی، جس کے بعد ماحول ٹھنڈا ہو گیا۔ خیال رہے کہ پی ڈی ایم کو گزشتہ سینیٹ انتخابات میں کامیابی حاصل ہوئی تھی، پی ڈی ایم نے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ الیکشن میں مشترکہ امیدوار نامزد کیا تھا جبکہ حکومت کی جانب سے حفیظ شیخ کو امیدوار کے طور پر کھڑا کیا گیا تھا، لیکن اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے حکومت کو شکست دے دی تھی اور اب حکومت اور اپوزیشن دونوں کی نظریں سینیٹ کے چیئرمین کے انتخابات پر ڈٹی ہوئی ہیں۔پی ڈی ایم نے آج یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ کے لیے اپنا مشترکہ امیدوار بھی نامزد کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کے لیے بھی سرگرم ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں