تحریک عدم اعتماد غیر ضروری قرار، پی ڈی ایم میں اختلافات سامنے آگئے، نوازشریف نے بلاول سے کچھ اور ہی مطالبہ کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پنجاب میں عدم اعتماد کی تحریک کو غیر ضروری قرار دیدیا ہے جبکہ مولانا فضل الرحمن بھی اس موقف پر نواز شریف کے ساتھ ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق بلاول بھٹو کی جانب سے پنجاب حکومت

کےخلاف عدم اعتماد کے لیے نواز شریف سے مددمانگی جس پر نواز شریف کی جانب سے کہا گیا کہ عدم اعتماد ہمار امقصد نہیں ہے۔نواز شریف نے نئے انتخابات کروانے کا مطالبہ کیا۔ سربراہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) مولانا فضل الرحمن بھی نواز شریف کے موقف کی حمایت کی۔مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ہمیں پارلیمنٹ سے استعفے دینے چاہیے، استعفے دینا بھی جمہوری عمل ہے۔لانگ مارچ کے حوالے سے ہمیں واضح موقف اختیار کرنا چاہیے اور اسلام آباد جاکر چند دن وہاں رکنا چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان کے لئے پریشان کن خبر، یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے والے حکومتی اراکین کی پی ڈی ایم کو نئی پیشکش سینٹ الیکشن میں پی ڈی ایم کے حمایت یافتہ اور پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دے کر جتوانے والے اراکین نے پی ڈی ایم کو نئی پیشکش کی ہے۔ اس بات کا انکشاف ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کیا، انہوں نے کہا کہ جن حکومتی اراکین نے یوسف رضا گیلانی کوووٹ دیا ان کا کہنا ہے کہ اگر آفر قائم ہے تو اعتماد کے ووٹ کے لئے بھی آپ کے ساتھ ہیں۔لیگی رہنما طلال چوہدری نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ پنجاب میں بھی ن لیگ کی حکومت قائم ہو، انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ جن ایم این ایز نے ووٹ دیے ان کا وزیراعظم کو پتہ ہے، طلال چوہدری نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کو یہ بھی پتہ ہے کہ کس نے کون سی پارٹی کا ٹکٹ لیا ہے، انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کو سولہ ایم این ایز کے ناموں کا پتہ ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اہم ترین اجلاس کل منگل کو طلب کرلیا۔ کے اجلاس میں ملکی معاشی، سیاسی اور سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سینیٹ انتخابات اور اعتماد کا ووٹ لینے پر بات ہوگی۔وفاوی کابینہ پی ڈی ایم کے لانگ مارچ سمیت اہم قومی معاملات پر غور کرے گی۔وفاقی کابینہ چیئرمین سینیٹ کے انتخابات سے متعلق صادق

سنجرانی کے لئے ووٹ لینے کی حکمت عملی طے کرے گی۔وفاقی کابینہ کا 16 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کردیا گیا کابینہ ایجنڈاکے مطابق کابینہ براڈ شیٹ سیکنڈل کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے چیرمین اور ممبر کی تنخواہ مراعات کی منظوری دے گی۔آرٹیلری رجمنٹ کے میجر ندیم انجم کی ریٹائرمنٹ کی شق کی تبدیلی کی منظوری دی جائے گی۔ میٹرو بس اسلام آباد منصوبہ پر کابینہ کو بریفنگ دی جائے گی۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن بل کا ڈرافٹ کابینہ میں پیش ہوگا۔کابینہ اجلاس میں اسٹیٹ بنک پاکستان ترمیمی بل 2021 منظوری دی جائیگی۔کابینہ سارک کورونا ایمرجینسی فنڈ میں امداد کی منظوری دے گی۔نیپرا ایکٹ کے تحت اپیلٹ ٹربیونل کے ممبر فنانس کی منظوری دی جائے گی۔اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے نئے لائسنس کے اجراء سے متعلق ایجنڈا پر بات ہوگی۔کابینہ این ٹی ڈی سی کے ایم ڈی کی تعیناتی کی منظوری دے گی۔پی ایس کیو سی اے میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل فنانس کی ڈیپوٹیشن پر تقرری کی منظوری دی جائے۔کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کے 3 فروری کے فیصلوں کی توثیق ہوگی۔کابینہ کمیٹی انرجی کے 11 فروری کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 19 فروری کے فیصلوں کی توثیق کرے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں