لاہور(پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وفد کے ہمراہ چوہدری برادران کی رہائش گاہ پہنچے، ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کے وفد کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے مدد مانگی گئی۔تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری، قمر زمان کائرہ اور سید حسن مرتضی سمیت دیگر
رہنماؤں کے ہمراہ مسلم لیگ قائداعظم کے مرکزی صدر چوہدری شجاعت حسین اور پنجاب کے صدر چوہدری پرویز الہی کے گھر پہنچے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ، مونس الہی، سالک حسین اور حسین الہی بھی موجود تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے چوہدری شجاعت حسین کی صحت دریافت کی اور ان سے 12 مارچ کو ہونے والے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے مدد بھی مانگی۔آپ یہ کام کریں تو ہم آپکو وزیراعلیٰ پنجاب بنا دیں گے، چوہدری پرویز الٰہی نے آصف زرداری کی پیشکش پر اپنا فیصلہ سنا دیا لاہور (نیوزڈیسک) سینئر صحافی عمران یعقوب نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے چوہدری پرویز الہیٰ کو بہت اہم آفر کی ہے۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری معلومات کے مطاطق آصف زرداری نے چوہدری پرویز الہیٰ سے ٹیلفونک رابطہ کیا ہےجس میں زرداری نے انہیں بہت اہم آفر کروائی ہے۔اور کہا ہے کہ اگر آپ پی ڈی ایم میں شامل ہو جاتے ہیں تو ہم آپ کو وزیر اعلیٰ بنا دیں گے۔جس پر پرویز الہیٰ نے جواب دیا کہ موجودہ حالات میں ق لیگ عمران خان کو نہیں چھوڑ سکتی۔دوسری جانب صحافی و تجزیہ کار رانا عظیم نے کہا کہ آصف علی زرداری اب حکومت کے دو اتحادیوں کے ساتھ رابطے کریں گے۔ میرے پاس جو اطلاعات ہیں وہ یہ ہیں کہ آنے والے چند دنوں میں کچھ چیزیں واضح طور پر سامنے آئیں گی، آئندہ کچھ دنوں میں دو حکومتی اتحادیوں سے آصف علی زرداری سے رابطے کریں گے۔ایک سندھ میں ہو سکتا ہے ۔ ااُن رابطوں میں کوشش کی جائے گی کہ کسی طریقے سے ایسی موومنٹ بنائی جائے کہ پنجاب اور بلوچستان کو ڈسٹرب کیا جائے، خیبرپختونخواہ کا رزلٹ بہت اچھا آیا ہے لہٰذا وہ وہاں کچھ نہیں کر سکتے۔ پنجاب کو ڈسٹرب کرنے کے لیے پیپلز پارٹی کے کچھ لوگوں کو ذمہ داریاں بھی سونپ دی گئی ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ جن لوگوں کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں کیا وہ ملاقاتیں کرتے ہیں ، اگر ملاقاتیں کرتے
ہیں تو کیا ان کے شرائط و ضوابط ایک دوسرے کو منظور ہیں یا نہیں ۔رانا عظیم نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں کس نے ضمیر بیچا اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کو تلاش تو کرنا ہو گی۔ اگر اتحادیوں نے ووٹ نہیں فروخت کیا تو پھر اندر سے لوگ ہوں گے جنہوں نے ان سے وعدہ خلافی کی اور اپنا ووٹ بیچ دیا۔ اپوزیشن کے پاس وہ ذرائع نہیں ہے جو حکومت کے پاس ہیں لہٰذا حکومت کو ان لوگوں کا علم ہو گا کیونکہ ان کے پاس رپورٹس بھی موجود ہیں۔ان کو بتایا گیا تھا کہ کون کس سے رابطے ہیں، کچھ لوگوں نے ان کو اعتماد بھی دلایا تھا لیکن پھر بھی سینیٹ میں حکومت کے لیے اپ سیٹ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایک نشست کا الیکشن اس قدر اہمیت رکھتا ہے کہ وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لینے جا رہے ہیں، ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، انہوں نے مزید کہا کہ مارچ میں کوئی بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں