لاہور(پی این آئی) سینئرتجزیہ کار کا کہنا ہے کہ عمران خان پر تلوار رکھ کردکھایاگیا، آپ کسی وقت بھی اکثریت کھوسکتے ہیں،اس کے بعد عمران خان خاموشی سے اڑھائی سال پورے کرلے، یا پھرکہے میں بلیک میل نہیں ہوں گا، اگر یہ مسئلہ ہے تو اسمبلی تحلیل کردینی چاہیے۔ سینئر صحافی حامد میر اور کاشف عباسی
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکررہے تھے، حامد میر نے کہا کہ وزیراعظم کے بیان پر الیکشن کمیشن نے پریس ریلیز جاری کی ہے، یہ ایک سیاسی پریس ریلیز ہے، آئینی ادارہ قانونی انداز میں جواب دیتا ہے ، عمران خان نے اگر کیچڑاچھالا ہے تو آپ کے پاس پاور ہے آپ ایکشن لیں، الیکشن کمیشن نے زناٹے دار جواب دیا ہے، لیکن اس میں کوئی آئینی قانونی بات نہیں کی۔اس پریس ریلیز کے بعد وزیراعظم عمران خان اور آئینی ادارہ آمنے سامنے آگیا ہے، ان بیانات سے ظاہرہوتا اگر عمران خان عوام میں الیکشن کمیشن کے خلاف بات کرسکتے ہیں تو جب بڑے بڑے حکام عمران خان کے سامنے بیٹھتے ہیں تو ان کے ساتھ کیا کرتے ہوں گے؟ حامد میر نے کہا کہ پنجاب میں عثمان بزادر کو ہٹانے کیلئے صرف پرویز الٰہی کو آنکھ مار دیں، جب آنکھ ہی نہیں مار رہے تو عثمان بزدار کیسے جائے گا؟ سینئر صحافی کاشف عباسی نے کہا کہ اب پنجاب میں اگر تبدیلی آئے گی تو ہر جگہ تبدیلی آئے گی ،پھر سب ایک ماڈل کے تحت ہوگا، اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد عمران خان کو دیکھنا ہوگا کہ وہ کیا کرتا ہے؟ اڑھائی سالوں میں کسی نے عمران خان کو اتنے پریشر میں نہیں دیکھا، سینیٹ الیکشن کے بعد عمرا ن خان اگلے اڑھائی سال نکالتے بھی ہیں تو بہت کمزور وزیراعظم بن کررہیں گے۔عمران خان کے اوپر تلوار رکھ کر دکھا دی گئی ہے کہ آپ کسی وقت بھی ایوان کی اکثریت کھو سکتے ہیں، یہ آپ کے اختیار میں نہیں ہے ، اب دیکھنا ہوگا کہ کون سا عمران خان نکلتا ہے وہ عمران خان جو کہے گا میں اڑھائی سال پورے کرلوں، یا پھر وہ عمران خان جو کہے گا میں بلیک میل نہیں ہوں گا، اگر یہ مسئلہ ہے تو عمران خان کو اسمبلی تحلیل کردینی چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں