اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے مبینہ طور پر پیسے لے کر متحدہ اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں ووٹ ڈالنے والے اپنے ارکان کیلئے کل اعتماد کا ووٹ دینے کی صورت میں عام معافی کا اعلان کردیا ۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک
انصاف اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم نے ان تمام ان ارکان جن پر شک تھا کہ انہوں نے سینیٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا ہے ، کیلئے مشروط معافی کا اعلان کیا ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ جو ہوگیا وہ پہلے ہوگیا، اگر کسی سے غلطی ہوئی ہے اور کل وہ ہمیں ووٹ دے گا تو پھر کوئی انکوائری نہیں کریں گے، ہم آپ کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔ ہم نے بہت سی اہم چیزیں سوچی ہوئی ہیں جو آپ کی مدد سے کریں گے، اس لیے پرانی غلطیوں کو نہ آپ چھیڑیں اور نہ ہی ہم چھیڑیں گے۔اجلاس کے دوران ارکان کو ایک لیٹر بھی دیا گیا جس میں لکھا گیا ہے کہ اگر کل کسی رکن نے اعتماد کا ووٹ نہ دیا تو وہ ڈی سیٹ ہوجائے گا۔ ارکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کل ساڑھے 11 بجے سے پہلے ایوان میں پہنچ جائیں ، اگر ایک بار اسمبلی کے دروازے بند ہوگئے تو پھر کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، اس کے بعد جو نہیں آئے گا اس کی رکنیت ختم ہوجائے گی۔ اس بار میرے پاس بھاری اکثریت نہیں تھی، اگر عدم اعتماد ہو گیا تو کیا کروں گا؟ وزیراعظم نے اپنی شکست میں بھی فائدہ ڈھونڈ لیا اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام ہوگیا تو آئندہ زیادہ اکثریت لے کر آؤں گا، اس بار میرے پاس بھاری اکثریت نہیں تھی، مجھے ہارنے اور جیتنے کا زیادہ تجربہ ہے، ہارنے کی کوئی فکر نہیں، انسان ہار سے بہت کچھ سیکھتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم نے عدم اعتماد کیلئے ارکان کو اعتماد میں لیا۔پارلیمانی پارٹی نے وزیراعظم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور حق میں نعرے بازی بھی کی۔ عمران خان نے
کہا کہ میں نے ایک مقصد کیلئے سیاست شروع کی، جمہوریت اور رائے کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں۔مجھے کوئی بلیک میل کرکے اپنی بات نہیں منواسکا،مافیا کے ساتھ ابھی جنگ جاری ہے، ہم نے اس مافیا کا مقابلہ کرنا ہے، میر امنشور سیاست سے پیسے کو ختم کرنا ہے، جو میرے ساتھ ہیں وہ کل بھی میرے ساتھ ہوں گے، لیکن جس کو مجھ پر اعتماد نہیں کھل کر اظہار کرے،اگر میں آپ کی نظر میں غلط ہوں تو بے شک میرا ساتھ چھوڑ دیں۔انہوں نے کہا کہ عوام نے ووٹ کی امانت دے کر ایوان میں بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیدھی بات کرتا ہوں ہمارے 16 ارکان نے پیسے لے خود کو بیچا،جس سے حفیظ شیخ کو شکست ہوئی، آپ ضمیر کی آواز پر فیصلہ کریں پیسے لے کر ووٹ دینا بددیانتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد میں ناکام ہوگیا تو آئندہ زیادہ اکثریت لے کر آؤں گا، مجھے ہارنے اور جیتنے کا زیادہ تجربہ ہے۔ہارنے کی کوئی فکر نہیں، انسان ہار سے بہت کچھ سیکھتا ہے، ہار بھی گیا تو آئندہ زیادہ اکثریت لے کر آؤں گا، اس بار میرے پر بھاری اکثریت
نہیں تھی۔ ارکان قومی اسمبلی نے وزیراعظم کو یقین دہانی کروائی حلقہ ہم سنبھالیں گے آپ اپنے مقصد پر ڈٹے رہیں۔ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان سے حکومتی اتحادیوں مسلم لیگ ق اور ایم کیوایم کے وفد نے ملاقات کی ۔جس میں سینیٹ الیکشن میں شکست اور اعتماد کا ووٹ لینے سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی۔ ایم کیوایم کے وفد نے یقین دہانی کروائی کہ اتحادی تھے اور رہیں گے، حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں ہر صورت وزیر اعظم کا ساتھ دیں گے، یقین ہے عمران خان خود کرپشن کرتے ہیں اور نہ ہی اس کو پسند کرتے ہیں، ہماری کوئی ڈیمانڈ نہیں ، کراچی اور سندھ سے متعلق ہر مشاورت میں شامل کیا جائے۔اسی طرح مسلم لیگ ق کے وفد سے گفتگو میں وزیر اعظم نے کہا کہ اتحادیوں سے کیے تمام وعدے پورے کریں گے۔ ق لیگی وفد نے کہا کہ حفیظ شیخ کو ووٹ دیا وزیراعظم کو بھی ووٹ دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں