اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے خود کو پیش کر دیا ہے کہ اگر میں قبول ہوں تو میں حاضر ہوں اور اگر میں قبول نہیں ہوں تو ہفتے کے روز کابینہ فارغ ہو جائے گی اور عمران خان خود اگلے وزیراعظم کے انتخاب تک
کام کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان تو خوشگوار موڈ میں تھے اور آج جب سیلیکٹڈ لوگوں کی میٹنگ ہوئی تو وہ ہنس رہے تھے۔ شیخ رشید نے کہا کہ میں نے عمران خان سے درخواست کی تھی کہ وہ قوم سے خطاب کریں اور میں بہت خوش ہوں کہ وزیراعظم نے میری بات مانی اور اسری دل کی بات کھول کر قوم کے سامنے رکھ دی۔ اس بات کا کریڈٹ انہیں ملنا چاہئیے۔ شیخ رشید نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ وزیراعظم عمران خان اعتماد کے 174 ووٹ حاصل کر لیں گے اور اگر وہ حاصل نہ کر سکے تو پھر اپوزیشن کو کسی اور چیز کی ضرورت نہیں ہے۔کیونکہ پھر چھ ماہ تک کوئی عدم اعتماد نہیں لایا جا سکتا۔ لیکن ابھی یہ آئین کی کسی اور شق پر لائی جانے والی قرارداد ہے لہٰذا چھ ماہ تک کوئی عدم اعتماد نہیں آ سکتی۔ اپوزیشن کا جو لانگ مارچ ہے اُس کو بھی راستہ دیا جائے گا اور انتظار کریں گے کہ آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے وہ اپنے احتجاج کے حق کو استعمال کریں۔ شیخ رشید نے کہا کہ یہ لڑائی صرف آصف علی زرداری نے لڑی ہے، مسلم لیگ ن بلا وجہ اس کا کریڈٹ لے رہی ہے۔اُن کے لوگوں نے ووٹ دئے ہوں گے لیکن سرمایہ کاری صرف آصف علی زرداری کی ہے ، کسی اور نے پیسے نہیں لگائے ، آصف علی زرداری کے لوگوں نے پیسے لگائے ہیں۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ میرے خیال میں میرا قیاس یہ ہے کہ جو لوگ بک گئے اُن کے نام پتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بکنے اور بکنے والوں کی کمی نہیں ہے۔ کسی میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ سامنے آ کر کہہ دے کہ اعتماد نہیں ہے۔ اور ہمیں اللہ سے امید ہے کہ چودھری پرویز الٰہی بھی وزیراعظم کے ساتھ کھڑے ہوں گے، ایک بات طے ہے کہ اب یہ لوگ مرکز کی طرف کوئی آئینی یا قانونی چڑھائی نہیں کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں