اسلام آباد (پی این آئی) اینکر پرسن محمد مالک کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں جو ہوا یہ ممکنہ طور پر اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے عمران خان کو سمجھانے کا ایک طریقہ بھی ہوسکتا ہے۔محمد مالک کا کہنا تھا کہ پنجاب اپوزیشن کی سٹریٹجی کا حصہ ہے، اسٹیبلشمنٹ کی رضا مندی چوہدری پرویز الہٰی کے آنے میں تو
ضروری ہے لیکن عثمان بزدار کے جانے کیلئے ضروری نہیں ہے، عثمان بزدار کو ہٹانے کیلئے بار بار کہا گیا ہے اور وہی اختلاف کی وجہ بھی ہیں۔میزبان اجمل جامی نے سوال کیا کہ ’کیا سینیٹ میں جو ہوا ہے وہ عمران خان کو سمجھانے کیلئے ہوا ہے؟ ‘اس سوال کے جواب میں محمد مالک نے کہا کہ ’کبھی کبھی آپ کسی کو جھٹکا لگنے دیتے ہیں تاکہ اپنے پرائے کی پہچان ہوجائے، میں آپ کی بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔‘ وزیراعظم عمران خان اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب ہوں گے یا نہیں؟ سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے بڑا دعویٰ کر دیا سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل ہوجائے گا۔نجی ٹی وی کے پروگرام نقطہ نظر میں گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا فیصلہ درست ہے، وزیر اعظم کے منہ کودیکھ کر سب لوگ ووٹ دے دیتے ہیں، ایسا نہیں لگتا کہ لوگ عمران خان کی شکل دیکھ کر باغی ہوجائیں گے۔وزیر اعظم کے قوم سے خطاب کے دوران الیکشن کمیشن پر تنقید کے حوالے سے سہیل وڑائچ نے کہا کہ سیاستدان کو یہ سوٹ کرتا ہے کہ وہ کسی نہ کسی بوری کو مکا ماریں، دوسری جانب ادارے کسی کو جواب نہیں دے سکتے اسی لیے وزیر اعظم نے الیکشن کمیشن کو نشانے پر رکھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں