اسلام آباد (پی این آئی) عوام کو سستی اشیائے خورد و نوش کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے حکومت نے 6 ارب 37 کروڑ روپے سے زائد کا رمضان ریلیف پیکج تیار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق وزارت صنعت و پیداوار نے یوٹیلٹی اسٹورز پر6 ارب 37 کروڑ روپے سے زائد کا رمضان ریلیف پیکج دینے کی تجویز دی گئی ہے ، اس
ضمن میں چینی 68 روپے کلو ، گھی 200 روپے فی کلو اور 20 کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے میں فروخت کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ مجموعی طور پر رمضان پیکج کے تحت 19 اشیائےضروریہ پر10 سے 50 روپےتک سبسڈی تجویزکی گئی ہے ، جس کے تحت چائے کی پتی پر 50 اور دودھ پر 20 روپے جب کہ باسمتی اورسیلا چاول پر 10 روپے اور ٹوٹا چاول پر12 روپے فی کلو سبسڈی دینے کی تجویز ہے۔بتایا گیا ہے کہ 1500 ملی لٹرمشروبات کی بوتل پر 25 روپے اور800 ملی لٹر بوتل پر20 روپے سبسڈی تجویزکردی گئی ، خوردنی تیل پر 20 اور دال چنا پر 15 روپے فی کلو سبسڈی کی تجویز ہے جب کہ دال ماش اور دال مونگ پر 10,10 روپے فی کلو ، دال مسور پر 30 روپے ، دال چنا پر 25 اور بیسن پر 20 روپے فی کلوسبسڈی دیے جانے کا امکان ہے ، اس ضمن میں وزارت صنعت و پیداوار نے سمری تیار کرکے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو ارسال کر دی۔دوسری جانب یوٹیلیٹی اسٹورز کی آڈٹ رپورٹ میں آٹے اور چینی کی مد میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آڈیٹرجنرل کی ٹیم کی جانب سے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی سال 2019-20 کے حوالے سے جاری کی گئی آڈٹ رپورٹ میں آٹے اور چینی کی مد میں 14 ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ چینی اور آٹے کی خرید و فروخت میں 2 ارب 60 کروڑ روپے کے نقصان کا انکشاف ہوا ، ڈیفالٹرشوگرملوں سے مہنگی چینی خریدنے پر یوٹیلیٹی اسٹورز کو 15 کروڑ روپے کا نقصان ہوا جب کہ ملوں سے غیرمعیاری آٹا خریدنے کی مد میں بھی کروڑوں روپے ضائع کیے جانے کا انکشاف کیا گیا۔میڈیا ذرائع کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز انتطامیہ نے آٹا ملوں کی ملی بھگت سے گندم اور آٹے کی خریداری میں کروڑوں روپے کا فراڈ کیا ، جب کہ آڈٹ رپورٹ میں مختلف اشیاء کی خرید و فروخت میں 32 کروڑ روپے کی بد عنوانی کی بھی نشاندہی کی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں