اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین سینیٹ کے انتخاب اور قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے رابطے شروع کردیے، اتحادیوں نے صادق سنجرانی کی حمایت کی یقین دہانی کرادی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کو ٹیلی فون
کیا ، اس دوران وزیراعظم نے پنجاب میں سینیٹ امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب کرانے پر پرویزالہٰی کا شکریہ ادا کیا ، اس دوران موجودہ سیاسی صورتحال اور اعتماد کا ووٹ لینے پر مشاورت ہوئی ، اسپیکر پرویز الہٰی نے کہا کہ بطور اتحادی آپ کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔اس موقع پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی چودھری برادران سے ٹیلی فونک گفتگو کی ، جس میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ آپ نے سینیٹ کو احسن طریقے سے چلایا ، اسی لیے وزیراعظم نے ایک بار پھر آپ پر اعتماد کا اظہار کیا۔بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی سے بھی رابطہ کیا ، جس میں وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ انتخابات میں ایم کیو ایم امیدواروں کو جیت پر مبارکباد دی ، وزیراعظم نے خالد مقبول صدیقی کو اعتماد کا ووٹ لینے کے فیصلے پر اعتماد میں لیا ، عمران خان نے ایم کیو ایم وفد کو ملاقات کی بھی دعوت دی۔اس کے علاوہ چیئرمین سینی کے لیے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی نے بھی سیاسی رابطے تیز کر دیے ہیں ، صادق سنجرانی نے اتحادیوں سے ٹیلی فونک اور براہ راست رابطے شروع کردیے ، صادق سنجرانی نے ایم کیوایم پاکستان کے رہنماء خالد مقبول سے رابطہ کیا اور بطور امیدوار چیئرمین سینیٹ حکومتی اتحادی سے حمایت مانگ لی ، جس کلے جواب میں خالدمقبول صدیقی نے انہیں مکمل حمایت کی یقین دہانی کرادی۔بتایا گیا ہے کہ صادق سنجرانی نے نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر میر کبیر محمد شاہی سے بھی ملاقات کی ، جس میں مسلم لیگ ق کے سینیٹر کامل علی آغا ، مرزا محمد آفریدی ، سجاد طوری سمیت دیگر بھی شریک ہوئے ، ملاقات میں صادق سنجرانی نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے نیشنل پارٹی سے حمایت طلب کی تاہم سینیٹ میں 2 نشستیں رکھنے والی نیشنل پارٹی نے پارٹی قیادت سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں