اسلام آباد (پی این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دو دن بعد قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لوں گا ،تحریک انصاف کے جو اراکین اسمبلی میرے خلاف ووٹ دینا چاہتے ہیں وہ کھل کر اعلان کریں کیو نکہ یہ ان کا آئینی حق ہے ۔قوم سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن سمجھتی ہے کہ مجھے کرسی
بہت عزیز ہے اور میں ان کے ہاتھوں بلیک میل ہو کر این آر او دے دوں گا ،میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ میں پرسوں قومی اسمبلی میں جا کر اعتماد کا ووٹ لے رہا ہوں ۔اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے جو اراکین اسمبلی مجھ پر اعتماد نہیں کرتے وہ کھل کر میری مخالفت کریں ، میں ان کی رائے کو عزت دوں گا ۔پی ڈی ایم کے رہنماوں کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر میرا اقتدار چلا بھی جائے تو بھی مجھے فرق نہیں پڑتا میں اپوزیشن میں بیٹھ کر کرپٹ عناصر کے خلاف آواز بلند کروںگا اور اگر میں اسمبلی سے باہر بھی چلا جاؤں گا تو بھی کرپٹ ٹولے کے خلاف جدو جہد جاری رکھوں گا ۔انہوں نے کہا کہ میں اسمبلی سے باہر جا کر لوگوں کو کرپٹ ٹولے کے خلاف باہر نکال کر دکھاوں گا کیونکہ لوگ چوروں کے خلاف سڑکوں پر خود آتے ہیں ۔ حفیظ شیخ کو سینیٹ الیکشن میں کیوں ہروایا گیا؟ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کا منصوبہ بے نقاب کر دیا اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے حفیظ شیخ کو الیکشن ہرا کر دراصل ان کے سر پر اعتماد کے ووٹ کی تلوار لٹکا کر این آر او حاصل کرنے کی کوشش کی۔قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پہلے تمام سیاسی جماعتیں اوپن بیلٹ کے حق میں تھیںلیکن ہم نے اوپن بیلٹ کرانا چاہا تو ان سب جماعتوں نے سپریم کورٹ میں کھڑے ہو کر زور زور سے کہا کہ اوپن بیلٹ آئین کی خلاف ورزی ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے اوپن بیلٹ کی مخالفت اس لیے کی کیونکہ انہوں نے حفیظ شیخ اور یوسف رضا گیلانی کے الیکشن میں پیسہ چلانا تھا تاکہ حفیظ شیخ کو ہرایا جاسکے۔ ’حفیظ شیخ نے الیکشن ہارنا تھا تو یہ سامنے آنا تھا کہ عمران خان کی قومی اسمبلی میں اکثریت ختم ہوگئی ہے، ا ب اگلا قدم یہ ہوگا کہ اعتماد کے ووٹ کی تلوار میرے اوپر لٹکا کر این آر او حاصل کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں