یوسف رضا گیلانی کی جیت جمہوریت ہے، حکومت کے خلاف ریفرنڈم میں عوام کے بعد اراکین قومی اسمبلی نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا

پشاور(آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے بعد وزیراعظم عمران خان اس عہدے پر رہنے کا جواز کھو چکے ہیں، یوسف رضا گیلانی کی جیت جمہوریت ہے اور حکومت کے خلاف ریفرنڈم میں عوام کے بعد اراکین قومی اسمبلی نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا۔ اے این پی

سربراہ اسفندیار ولی خان نییوسف رضا گیلانی کو سینیٹر بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کا سینیٹر بننا موجودہ حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔ یوسف رضا گیلانی جس بھی حکومتی عہدے پر رہے ہیں انہوں نے ہمیشہ پارلیمان کی بالادستی اور آئین کو مقدم رکھا۔ بحیثیت وزیراعظم انہوں نے ہمیشہ پوری پارلیمان کو اپنے ساتھ رکھا اور خوش اسلوبی کے ساتھ ایوان کی قیادت کی۔ اے این پی سربراہ نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی ایک تجربہ کار سیاستدان ہیں جنہوں نے جمہوریت کی بحالی ، آئین اور پارلیمان کی بالادستی کیلئے صعوبتیں برداشت کیں لیکن آمریت کے خلاف کھڑے رہے۔ بحیثیت سپیکر قومی اسمبلی بھی وہ ایک نہایت کامیاب سیاستدان رہے۔ قومی اسمبلی کے اراکین نے انہیں ووٹ دے کر دراصل حکومت کے خلاف ریفرنڈم کامیاب بنایا ہے جس پر تمام اراکین قومی اسمبلی اور بالخصوص پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے تمام قائدین مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپوزیشن کے اتحاد کے ذریعے اس حکومت کے خاتمے کیلئے جاری جدوجہد میں مزید تیزی آئیگی اور یہ اس حکومت کے خاتمے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔عوامی نیشنل پارٹی سیدیوسف رضا گیلانی، آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہیں سینیٹ الیکشن، قومی اسمبلی میں گنتی کے بعد کتنے ووٹ الگ کر لئے گئے؟

الگ کئے گئے ووٹ مستردہونے کا امکان اسلام آباد (پی این آئی) قومی اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹوں کی گنتی کے بعد چھ ووٹ الگ کردیے گئے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی میں سینیٹ کی جنرل نشستوں پر ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ گنتی کے دوران الیکشن کمیشن کے عملے نے چھ ووٹ الگ کردیے ہیں ۔ ان ووٹوں کے بارے میں امکان ہے کہ انہیں مسترد کیا جاسکتا ہے۔خیال رہے کہ سینیٹرز کے انتخاب کیلئے ہونے والی پولنگ کے دوران کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی کا ووٹ ضائع ہوگیا تھا ۔ انہوں نے امیدوار کے نام کے سامنے نمبر لکھنے کی بجائے دستخط کردیے تھے۔ بعد ازاں انہوں نے الیکشن کمیشن کو نیا بیلٹ پیپر جاری کرنے کی درخواست بھی کی جو مسترد کردی گئی۔ اسی طرح سابق صدر آصف علی زرداری کا ووٹ بھی ضائع ہوگیا تھا لیکن انہیں نیا بیلٹ پیپر جاری کردیا گیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں