علی حیدر گیلانی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ الیکشن سے چند گھنٹے قبل سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ، سینئر صحافی نے اوپن اینڈ شٹ کیس قرار دیدیا

کراچی (پی این آئی) اینکر پرسن کامران خان کا کہنا ہے کہ علی حیدر گیلانی کی ویڈیو یوسف رضا گیلانی کے خلاف اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔اپنے ٹویٹ میں کامران خان نے کہا کہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد یوسف رضا گیلانی خود ہی سینیٹ الیکشن سے دستبردار ہوجائیں اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ

دھاندلی کی کوشش پر انہیں نا اہل قرار دے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کی کل کے الیکشن میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی خواہش پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔ایک اور ٹویٹ میں کامران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن خاموش نہ رہے فوراً ایکشن لے، یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی ویڈیو میں سامنے آنے والی کوشش کہ دھاندلی سے حفیظ شیخ کو ہروایا اور والد کو جتوایا جائے۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن یہ ثابت کرے کہ وہ آزاد ہے ۔انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف صاحب کے وعدوں ارادوں عزائم کے برعکس ن لیگ نے خفیہ بیلٹ کی حمایت کرکے اس فلمبند دھاندلی کی راہ ہموار کی۔‘خیال رہے کہ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ پی ٹی آئی ایم این اے سے سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کا سودا کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علی حیدر گیلانی پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بھی بتا رہے ہیں۔ ہم 4 لوگ تو پکے ہیں، یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں کی والد کیلئے ووٹ خریدنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، اپوزیشن کیلئے بڑا جھٹکا اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹ الیکشن میں پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی ووٹ خریدنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مبینہ ویڈیو گزشتہ ہفتے کی ہے جس میں سابق وزیر اعظم کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی اسلام آباد سے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار اپنے والد یوسف رضا گیلانی کے لیے ووٹ خریدنے کی بات کر رہے ہیں ، جس میں ایک رکن اسمبلی کی جانب سے انہیں یقین دہانی کرائی جارہی ہے کہ ہم 4 لوگ تو پکے ہیں۔ذرائع کے مطابق ویڈیو مبینہ طور پرعلی حیدر گیلانی پی ٹی آئی ایم این اے کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ کار بتا رہے ہیں کہ کس طرح بیلٹ پیپر پر چیک یا کراس کا نشان لگاتے ہوئے ایک سے زائد نمبرز درج کرنے ہیں جس کی وجہ سے ان اراکین کا ووٹ ضائع تصور کیا جائے گا۔یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ سینیٹ انتخابات میں ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے تھے ، جن کے مطابق سال 2018ء کے سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی ارکان کو بلا کر نوٹوں کے انبار لگا کر خریدا گیا۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے سینیٹ انتخابات 2021اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز دی جس کی اپوزیشن نے مخالفت کی تاہم سینیٹ انتخابات میں منڈی کیسے لگتی ہے اس حوالے سے 2018 کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی۔ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جا سکتا ہے یہ خرید و فروخت 20 فروری 2018ء سے دو مارچ کے دوران کی گئی تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے تحقیقات کے بعد ووٹ بیچنے والے 20 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں