نارووال (پی این آئی) پنجاب کے ضلع نارووال میں 55 سالہ ڈپٹی سپریٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی ) نے نئی بھرتی ہونے والی 19 سالہ لیڈی کانسٹیبل سے شادی کرلی۔مقامی اخبار کے مطابق ڈی ایس پی نارووال صابر چٹھہ نے سوہاوہ سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ لیڈی کانسٹیبل اقرا سے شادی کرلی۔ قریبی ذرائع کا کہنا ہے
کہ جیسے ہی اقرا پولیس میں بھرتی ہوئی تو اس کو دیکھتے ہی ڈی ایس پی صابر اس کی محبت میں گرفتار ہوگئے اور بلا تاخیر شادی کرلی۔سوشل میڈیا پر ڈی ایس پی اور کانسٹیبل کی شادی کے خوب چرچے ہو رہے ہیں ، بعض لوگ اس شادی کا یہ کہہ کر دفاع کر رہے ہیں کہ دونوں نے نکاح کیا ہے جبکہ کچھ سوشل میڈیا صارفین عمر کے فرق کی وجہ سے ڈی ایس پی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ شادی شدہ خاتون کا زبردستی نکاح پر نکاح ،چچا نے بھتیجی کو 7لاکھ روپے میں فروخت کر دیا ، دلہن کا انکشاف صوبہ سندھ کے ضلع کشمور کی تحصیل تنگوانی میں مرضی کیخلاف نکاح کرانے پر دلہن نے خود پولیس اسٹیشن پہنچ کر ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔تفصیلات کے مطابق رخصتی کے بعد دلہے کے گھر جانے کے بجائے دلہن نے پولیس اسٹیشن کا رخ کیا۔ دلہن نے الزام عائد کیا کہ اس کے چچا نے زبردستی نکاح کروایا ہے۔نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق بارات واپس جا رہی تھی کہ دلہن ٹریکٹر ٹرالی سے اتر کر پولیس اسٹیشن پہنچ گئی۔دلہن کی رپورٹ پر پولیس نے بارات کو روکا۔ پولیس دیکھ کر تو دلہا موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس کا کہنا ہے ملزمان کیخلاف جلد کارروائی کی جائے گی۔مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق شادی شدہ خاتون کا زبردستی نکاح پر نکاح کروایا گیا ہے جس کے خلاف متاثرہ خاتون نے پولیس سے رجوع کیا۔خاتون نے بیان دیا کہ چچا نے7 لاکھ روپے میں مجھے فروخت کرکے شادی کروائی، میرا پہلا شوہر ملک سے باہر مزدوری کرنے گیا ہے۔باراتیوں نے تھانے کے باہر احتجاج کرتے ہوئے دلہن واپس کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ میرا ایک بچہ ہے، مجھے تحفظ دیا جائے۔ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ خاتون کو کل عدالت میں پیش کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں