اگر یوسف رضا گیلانی سینیٹ کی نشست جیت جاتے ہیں تو پھر اسمبلیاں تحلیل ہو سکتی ہیں، وزیراعظم کے انتہائی قریبی شخص نے بھی دعویٰ کر یا

اسلام آباد(پی این آئی) سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ تین مارچ کو ہوگی۔ تین مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے امیدوارو ں کے ناموں کا اعلان کر چکی ہیں۔سینیٹ انتخابات کے لیے حکومت اور پی ڈی ایم اپنے امیدواروں کی جیت کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں۔وزیراعظم

عمران خان نے خود فعال ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے،اور وہ بذات خود اراکین اسمبلی سے ملاقات کریں گے۔جب کہ یوسف رضا گیلانی نے بھی سینیٹ انتخابات میں ووٹ کے لیے تمام اراکین اسمبلی کو خط لکھا ہے۔بعض سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یوسف رضا گیلانی سینیٹ انتخابات جیت لیتے ہیں تو یہ حکومت کی بہت بڑی ناکامی ہو گی اور اس صورت میں ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔جب کہ بعض کی رائے ہے کہ سینیٹ انتخابات میں جیت حفیظ شیخ کی ہو یا پھر یوسف رضا گیلانی کی،اس سے وزیراعظم کے عہدے کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔اسی حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی نے بھی اہم پیشگوئی کی ہے،انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یوسف رضا گیلانی سینیٹ کی نشست جیت جاتے ہیں تو پھر اسمبلیاں تحلیل ہو سکتی ہیں۔۔واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن کے متعلق سپریم کورٹ نے اپنی رائے میں کہا کہ ایوان بالا کے انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہی ہوں گے۔اب سے کچھ دیر قبل چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے چار ایک کی شرح سے رائے سنائی۔ ریفرنس پر سماعت کرنے والے بینچ میں چیف جسٹس گلزار احمد، جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس یحیی آفریدی شامل تھے۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے دیگر ججز کی رائے سے اختلاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے متعلق صدارتی ریفرنس پررائے نہیں دینی چاہیے۔ بینچ میں شامل دیگر ججز نے اپنی رائے میں کہا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے ارٹیکل 226 کے تحت ہوں گے۔ خیال رہے کہ آئین کے آرٹیکل 266 میں واضح طور پر ذکرموجود ہے کہ سینیٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری سے ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں