ایم کیو ایم کیا فیصلہ کرنے والی ہے؟ اپنے ارکان اسمبلی کو کراچی میں جمع کر لیا

کراچی(این این آئی)ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے کہاہے کہ یوسف رضا گیلانی کو ووٹ عمران خان پر عدم اعتماد کے مترادف ہوگا، سینیٹ کی دو نشستوں کے لیے اتحاد قربان نہیں کیا جاسکتا۔ ایم کیو ایم نے ہارس ٹریڈنگ کے خطرے کے پیش نظر اراکین اسمبلی کو اپنی نقل و حرکت سینیٹ انتخابات تک محدود کرنے کی

ہدایت دیتے ہوئے انہیں کراچی بلا لیا ہے، اراکین اسمبلی کو 3 روز تک کراچی میں مخصوص مقامات پر ٹھہرایا جائے گا، تمام اراکین اسمبلی ووٹ ڈالنے ایک ساتھ اسمبلی پہنچیں گے۔ ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے بھی مثبت بات چیت ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے گذشتہ روز متحدہ کو پیشکش کی کہ سینیٹ الیکشن میں ان کی جماعت یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دے تو پیپلز پارٹی سندھ سے ایم کیو ایم کے دو امیدواروں کو سپورٹ کرے گی۔ذرائع کے مطابق ایم کیوایم اراکین اسمبلی کو تین روز تک مخصوص مقامات پر ٹھہرایا جائے گا۔۔۔۔ سکولوں میں بچوں کی سو فیصد حاضری ممکن نہیں، صوبائی حکومت نے تمام تعلیمی اداروں میں پچاس فیصد حاضری کی پالیسی برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا کراچی (پی این آئی) سندھ حکومت نے 100 فیصد بچوں کو اسکول بلوانے کی مخالفت کردی ۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سندھ سعید غنی نے کہا کہ کورونا کے خاتمے پر ہی اسکولوں میں 100 فیصد حاضری کی اجازت دیں گے ۔ فی الحال 100 فیصد بچوں کی اسکول حاضری کی اجازت نہیں دیں گے ۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ 100 فیصد بچوں کو اسکول بلائیں گے تو فاصلہ کیسے برقرار رہے گا ؟۔سعید غنی نے اعلان کیا کہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں 50 فیصد حاضری ہی جاری رہے گی اور

کورونا کے خاتمے پر ہی اسکولوں میں 100 فیصد حاضری کی اجازت دیں گے ۔ یاد رہے گزشتہ روز وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں تمام اسکول یکم مارچ سے 5 دن کلاسز کے معمول پر واپس چلے جائیں گے۔کلاسز کو گروپوں میں تقسیم کر کے پڑھانے کی پابندی کا اطلاق بھی 28 فروری سے ختم ہوجائے گا، حکومت کا یہ فیصلہ ہر سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے پر لاگو ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اللہ کی رحمت سے کورونا کیسز میں کمی کے باعث حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ اسی طرح پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے سکولوں کے سربراہان نے صوبائی محکمہ تعلیم کی روشنی میں سکولوں کھولنے کا فیصلہ کیا تھا، اسی طرح ہر صوبے اور شہر میں کورونا کیسز کی صورتحال مختلف ہے جس کے باعث صوبائی حکومتیں کورونا حالات کو دیکھ کر تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلے کریں گی۔ جیسا کہ محکمہ تعلیم پنجاب نے آج اعلان کیا ہے کہ 31مارچ تک پرانی پالیسی برقرار رکھی جائے گی۔ پنجاب کے 7 شہروں میں 50 فیصد حاضری کا ہی اعلان کیا گیا تھا تاہم اب سندھ حکومت نے بھی 100 فیصد حاضری کی مخالفت کردی ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں