چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والا مافیا سرگرم، رمضان میں چینی کا بڑا بحران آنے کا خدشہ

کراچی (این این آئی) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہاہے کہ رمضان المبارک سے قبل کراچی میں مہنگائی کا طوفان حکومت زبانی جمع خرچ سے کام چلا رہی ہے،چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والا مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوگیا ہے،چینی مہنگی اور بازارسے غائب ہورہی ہے،عوام کو

مہنگائی سے نجات اور رمضان المبارک میں ضرورت اشیا کی قیمتوں کو مستحکم ٹاس فورس قائم کی جائے،بھارت کی ہر للکار کا جواب پوری طاقت سے دینے کیلئے تیار ہیں،پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں دشمن بھی پاک فوج کی صلاحیتوں کا اعتراف کررہا ہے،کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی اور بھارتی ظلم وبربریت کو روکنے کیلئے عالمی اداروں پر دبا بڑھایا جائے،حکومت عوام کو ریلیف دینے اور کرپشن کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند کرنے کا وعدہ پورا کرئے،کرپشن کے خاتمے کے بغیر غریب کو ریلیف ملنا مشکل ہے،غریب عوام کو ملنے والی امداد بھی کرپشن کی نظر ہوجاتی ہے،سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں زکوا لینے والا ڈھونڈنے سے نہیں ملتا تھا،زکوا تقسیم کا نظام شفاف ہوگا تو غربت میں بھی کمی واقع ہوگی،غریبوں کو خون نچوڑنے کی بجائے امیروں سے ٹیکس وصولی کی جائے غریب کو ریلیف دیا جائے،ان خیالات کا اظہار نے مرکز اہلسنت سے جاری ایک بیان میں کیا،ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اللہ تعالی دنیا کی ہر نعمت سے نوازا ہے نیک نیتی سے عوامی خدمت کی جائے تو ملک دنیا کیلئے مثال بن سکتا ہے،انہوں کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے،عوام کو رمضان المبارک میں پھل،سبزیوں دیگر کھانے پینے کی اشیا پر قیمتوں کو مستحکم اور ذخیرہ اندوزکو لگام

ڈالی جائے۔۔۔۔ سکولوں میں بچوں کی سو فیصد حاضری ممکن نہیں، صوبائی حکومت نے تمام تعلیمی اداروں میں پچاس فیصد حاضری کی پالیسی برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا کراچی (پی این آئی) سندھ حکومت نے 100 فیصد بچوں کو اسکول بلوانے کی مخالفت کردی ۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سندھ سعید غنی نے کہا کہ کورونا کے خاتمے پر ہی اسکولوں میں 100 فیصد حاضری کی اجازت دیں گے ۔ فی الحال 100 فیصد بچوں کی اسکول حاضری کی اجازت نہیں دیں گے ۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ 100 فیصد بچوں کو اسکول بلائیں گے تو فاصلہ کیسے برقرار رہے گا ؟۔سعید غنی نے اعلان کیا کہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں 50 فیصد حاضری ہی جاری رہے گی اور کورونا کے خاتمے پر ہی اسکولوں میں 100 فیصد حاضری کی اجازت دیں گے ۔ یاد رہے گزشتہ روز وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں تمام اسکول یکم مارچ سے 5 دن کلاسز کے معمول پر واپس چلے جائیں گے۔کلاسز کو گروپوں میں تقسیم کر کے پڑھانے کی پابندی کا اطلاق بھی 28 فروری سے ختم ہوجائے گا، حکومت کا یہ فیصلہ ہر سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے پر لاگو ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اللہ کی رحمت سے کورونا کیسز میں کمی کے باعث حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ اسی طرح پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے سکولوں کے سربراہان

نے صوبائی محکمہ تعلیم کی روشنی میں سکولوں کھولنے کا فیصلہ کیا تھا، اسی طرح ہر صوبے اور شہر میں کورونا کیسز کی صورتحال مختلف ہے جس کے باعث صوبائی حکومتیں کورونا حالات کو دیکھ کر تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلے کریں گی۔ جیسا کہ محکمہ تعلیم پنجاب نے آج اعلان کیا ہے کہ 31مارچ تک پرانی پالیسی برقرار رکھی جائے گی۔ پنجاب کے 7 شہروں میں 50 فیصد حاضری کا ہی اعلان کیا گیا تھا تاہم اب سندھ حکومت نے بھی 100 فیصد حاضری کی مخالفت کردی ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں