شادی ہال میں خاتون کا دولہے پر چھری سے حملہ کر دیا، دولہا زخمی

نواب شاہ(این این آئی) سندھ کے ضلع شہید بے نظیر آباد کے شہر نواب شاہ میں ایک خاتون نے شادی ہال کے اندر دولہے کو چھری کے حملے میں زخمی کر دیا۔تفصیلات کے مطابق نواب شاہ میں مریم روڈ پر واقع ایک شادی ہال میں اس وقت بھگدڑ مچ گئی جب شادی کی تقریب کے دوران اچانک ایک خاتون نے دولہے پر چھری

سے حملہ کر دیا۔خاتون کے حملے میں دولہا زخمی ہو گیا، دولہے کا خون دیکھ کر لوگوں کے اوسان خطا ہو گئے اور ہال میں بھگدڑ مچ گئی۔پولیس کے مطابق شادی ہال میں خاتون ناہید نے دولہا نیاز مہر پر چھری سے حملہ کیا، جس سے دولہا زخمی ہو گیا، زخمی دولہے کو پی ایم سی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔پولیس کے بیان کے مطابق حملہ آور خاتون کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا گیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے، لڑکی کے حملے میں دولہے کو پیٹھ پر زخم آئے۔خاتون نے دعوی کیا ہے کہ وہ نیاز مہر کی شاگرد ہے، اور اس نے ان کے ساتھ شادی کا وعدہ کیا تھا، اور وہ دونوں ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے، اور اب وہ چھپ کر شادی کرنے جا رہا تھا۔خاتون نے بتایا کہ وہ تو صرف بات کرنے آئی تھی لیکن شادی ہال میں دولہے کے اہل خانہ نے اس کو تشدد کا نشانہ بنایا جس پر اس نے اپنے بچائو کے لیے چھری اٹھا لی تھی۔۔۔۔ سکولوں میں بچوں کی سو فیصد حاضری ممکن نہیں، صوبائی حکومت نے تمام تعلیمی اداروں میں پچاس فیصد حاضری کی پالیسی برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا کراچی (پی این آئی) سندھ حکومت نے 100 فیصد بچوں کو اسکول بلوانے کی مخالفت کردی ۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سندھ سعید غنی نے کہا کہ کورونا کے خاتمے پر ہی اسکولوں میں 100 فیصد حاضری کی اجازت دیں گے ۔

فی الحال 100 فیصد بچوں کی اسکول حاضری کی اجازت نہیں دیں گے ۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ 100 فیصد بچوں کو اسکول بلائیں گے تو فاصلہ کیسے برقرار رہے گا ؟۔سعید غنی نے اعلان کیا کہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں 50 فیصد حاضری ہی جاری رہے گی اور کورونا کے خاتمے پر ہی اسکولوں میں 100 فیصد حاضری کی اجازت دیں گے ۔ یاد رہے گزشتہ روز وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں تمام اسکول یکم مارچ سے 5 دن کلاسز کے معمول پر واپس چلے جائیں گے۔کلاسز کو گروپوں میں تقسیم کر کے پڑھانے کی پابندی کا اطلاق بھی 28 فروری سے ختم ہوجائے گا، حکومت کا یہ فیصلہ ہر سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے پر لاگو ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اللہ کی رحمت سے کورونا کیسز میں کمی کے باعث حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ اسی طرح پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے سکولوں کے سربراہان نے صوبائی محکمہ تعلیم کی روشنی میں سکولوں کھولنے کا فیصلہ کیا تھا، اسی طرح ہر صوبے اور شہر میں کورونا کیسز کی صورتحال مختلف ہے جس کے باعث صوبائی حکومتیں کورونا حالات کو دیکھ کر تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلے کریں گی۔ جیسا کہ محکمہ تعلیم پنجاب نے آج اعلان کیا ہے کہ 31مارچ تک پرانی پالیسی برقرار رکھی جائے گی۔ پنجاب کے 7 شہروں میں 50 فیصد حاضری کا ہی اعلان کیا گیا تھا تاہم اب

سندھ حکومت نے بھی 100 فیصد حاضری کی مخالفت کردی ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں