اسلام آباد (این این آئی)سینٹ انتخابات میں پارٹی امیدوار کو ووٹ نہ دینے والے ممبران پر ڈیفیکشن کلاز لاگو نہیں ہوتی ،سرکاری جماعت اور اتحادی ممبران سے رابطے میں ہیں ،پی ڈی ایم امیدوار یوسف رضا گیلانی کی جیت کیلئے پر امید ہیں ،سید یوسف رضا گیلانی کی آئین اور جمہوریت کیلئے خدمات انہیں کامیابی سے ہم
کنار کریگی،حکمران جماعت کے اپنے ممبران حکومتی پالیسیوں سے نالاں ہیں ۔ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔نیر بخاری نے کہا کہ حکمرانوں کے عوام دشمن فیصلوں کی وجہ سے وزرا اور ممبران عوام کا سامنا نہیں کر سکتے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سپریم کورٹ کے سامنے بنیادی سوال یہ ہے کہ سینٹ انتخابات کا انعقاد آئین کے تحت ہیں یا ایکٹ کے زریعے ہے آئین کے تحت صوبہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی اور الیکشن کمیشن کا مدلل اور مفصل آئینی جواب سپریم کورٹ میں جمع ہے ۔آئین کا جمہوری تحفہ دینے والی جماعت پیپلز پارٹی آئین کی بالادستی کے ہر فیصلہ کو خوش آئند قرار دیتی ہے ۔نیر بخاری نے مزید کہا کہ ڈسکہ انتخابات میں سرکاری افسران کی ثابت شدہ مداخلت پر الیکشن کمیشن نے آئین اور قانون کے تحت فیصلے کئے ہیں ضمنی انتخابات میں بری ترین کارکردگی والے حکمرانوں کی جھوٹی مقبولیت کا پول کھل گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز شریف کی ضمانت عدلیہ نے لی ہے جسے سیاسی معاملہ نہیں بنانا چائیے ۔نیر بخاری نے گفتگو میںکہا کہ سینٹ انتخابات کے بعد پی ڈی ایم سربراہی اجلاس منعقد ہوگا انتظامی کمیٹی نے حتمی سفارشات سٹیرنگ کمیٹی کو پیش کر دی ہیں جسکی منظوری سربراہی اجلاس میں دی جائے گی نیر بخآری نے سوال
کے جواب میں کہا کہ لانگ مارچ اور دھرنے کی حکمت عملی طے کر لی گئی ہے جس کا اعلان وقت پر کیا جائیگا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں