پیپلزپارٹی کی جانب سے سینیٹ الیکشن میں ایڈجسٹمنٹ کی آفر کے بعد ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کو بڑا جھٹکا دیدیا

کراچی(پی این آئی)پیپلزپارٹی کی جانب سے سینیٹ کی دو نشستوں کی آفر پر ایم کیو ایم پاکستان نے پی ٹی آئی کے ظہرانے میں شریک نہیں ہوئی۔نجی ٹی وی کے مطابق پی ٹی آئی رہنما محمود مولوی کی رہائشگاہ پر پارٹی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کے اعزاز میں ظہرانہ دیاگیا،پیپلزپارٹی کی دو نشستوں کی

پیشکش پر ایم کیو ایم پاکستان محتاط ہو گئی ،پی ٹی آئی رہنما محمود مولوی کے ظہرانے میں ایم کیو ایم ارکان اسمبلی شریک نہیں ہوئے،جی ڈی اے کی طرف سے حسنین مرزا،شہریار مہر اور عبدالرزاق راہموں شریک ہوئے ،ظہرانے میں وفاقی وزراعلی زیدی،فیصل واوڈا اوردیگر شریک تھے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے وفد نے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد کا دورہ کیا تھاجہاں سینیٹ الیکشن میں تعاون کے بدلے دو نشستوں کی پیشکش کی گئی تھی،ایم کیو ایم پاکستان نے پیپلزپارٹی کی پیشکش کا کوئی باقاعدہ جواب نہیں دیاتھاتاہم آج متحدہ نے پی ٹی آئی کے ظہرانے میں شرکت نہ کرکے اشارہ دیدیا۔ پیپلزپارٹی کا بڑا کھڑاک، حکومتی اتحادی جماعت سے یوسف رضاگیلانی کیلئے ووٹ مانگ لیا اور بدلے میں کیا پیشکش کر دی؟حکومت کیلئے نئی پریشانی کھڑی ہو گئی پیپلز پارٹی نے حکومتی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) پاکستان کو سندھ سے سینیٹ کی دو نشستوں کی پیشکش کردی اور اس کے عوض یوسف رضا گیلانی کے لیے ووٹ مانگ لیا جس کے جواب میں ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔نجی ٹی وی کے مطابق پیپلز پارٹی کا وفد ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد پہنچا۔ وفد میں ناصر حسین شاہ، مرتضی وہاب، شرجیل انعام میمن اور وقار مہدی شامل تھے جن کا فیصل سبزواری، عامر خان اور دیگر رہنماؤں نے استقبال کیا۔ملاقات کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی

کنوینر عامر خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے دوست ہمارے پاس آئے ان کی گزارشات پر رابطہ کمیٹی غور کرے گی، ہم نے بھی ان سے گزارش کی ہے کہ گزشتہ 12 سال سے سندھ کے شہری علاقوں میں جو احساس محرومی ہے اس پر بھی سوچنا چاہیے اور مستقبل میں ہم سندھ کے حوالے سے ایسے اقدامات چاہتے ہیں جس سے شہری علاقوں کے محرومی کے احساس کو دور کیا جاسکے ، سینیٹ الیکشن تو گزر جائیں گے لیکن آنے والے وقت میں ہمیں مل کر سندھ خاص کر شہری علاقوں کے لیے کوئی لائحہ عمل بنانا ہوگا۔وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہم نے اپنی گزارشات ایم کیو ایم کے سامنے رکھ دی ہیں، ہم پرامید ہیں کہ ہماری سفارشات سندھ کے مفاد میں بہتر ثابت ہوں گی، رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا تو ہم مشترکہ پریس کانفرنس میں سارے سوالات کے تسلی بخش جوابات دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ملاقات میں سینیٹ انتخابات مل کر

لڑنے پر بات چیت ہوئی ہے، ایم کیو ایم کی دو نشستوں پر ہم انہیں سپورٹ کریں گے اور ہمارے امیدواروں بشمول وفاق میں یوسف رضا گیلانی کی نشست پر ایم کیو ایم ہمارے ساتھ تعاون کرے۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پنجاب میں سنجیدہ بات چیت کی گئی اور مسلم لیگ (ق) نے اس معاملے میں کردار ادا کیا، تحریک انصاف پنجاب میں خوف زدہ بھی تھی کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ بہت سے اراکین اپنے ہی امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے، اس کی وجہ امیدواروں کی نامزدگیاں ہیں جس پر پی ٹی آئی کے اراکین ناراض تھے، ان کے مقابلے میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم کے امیدوار دیکھ لیں سب کو واضح فرق نظر آئے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب ماڈل کی بات ایم کیو ایم نے کی، اس پر ہم تیار ہیں، ایم کیو ایم کی جنرل اور خواتین نشست پر پیپلز پارٹی اپنے امیدوار دست بردار کراکر انہیں بلامقابلہ کامیاب کراسکتی ہے، تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے جواب میں ایم کیو ایم کو بھی مرکز میں یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینا ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close