اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حالیہ مہینوں میں پاکستان کے مہنگائی کے دباؤ میں اضافہ ہورہا ہے جس کی بنیادی وجہ اشیائے خوردونوش ، پیٹرولیم گروپ ، ٹیکسٹائل اور دیگر خام مال کی درآمد ہے۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق پٹرولیم خام تیل کی قیمتیں اکتوبر 2020 میں35.6ڈالرز فی بیرل
سے بڑھ کر جنوری 2021 میں فی بیرل 47 ڈالرزہوگئی ہیں، لہٰذا اس کی قیمتوں میں صرف تین ماہ کی مدت میں 31.9 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اب گولڈ مین سچس تیل پر مزید تیزی کا مظاہرہ کررہا ہے؛ تیزی سے مارکیٹ میں توازن اور کم متوقع انوینٹریوں کی پشت پر توقع ہے کہ اس سال تیسری سہ ماہی میں برینٹ کروڈ کی قیمتیں 75 ڈالر فی بیرل ہوجائیں گی۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی متوقع بڑھتی ہوئی قیمتوں کے تناظر میں ملک میں قیمتیں اگلے مہینوں میں بڑھیں گی لہٰذا سی پی آئی پر مبنی افراط زر میں بھی اضافہ متوقع ہے۔ درآمدی اشیا کے توسط سے یہ بڑھتی افراط زر رواں ماہ (فروری 2021) کے لئے صارف قیمت اشاریہ (سی پی آئی) کی کافی حد تک رہنمائی کرنے والی ہے۔ جنوری 2021 میں یہ 5.7 فیصد کے مقابلہ میں 7.5سے 8فیصد تک ہوگی۔ سرکاریحلقوں کی جانب سے کئے گئے تجزیہ نے انکشاف کیا ہے کہ درآمدی اشیاء مہنگائی کے دباؤ کو کئی گنا بڑھا رہی ہیں کیونکہ حساس قیمت اشاریہ (ایس پی آئی) نے اشیائے خوردونوش کی اشیائےضروریہ کی قیمتوں میں پہلے ہی غیرمعمولی اضافہ دیکھا ہے۔ فوڈ گروپ میں امریکی ڈالر کے لحاظ سے پام آئل کی قیمت اکتوبر 2020 میں706.9 فی ٹن سے بڑھ کر جنوری 2021 میں 848.4فی ٹن ہوگئی ہے۔ لہٰذا اس نے قیمتوں میں 20 فیصد اضافے کا مشاہدہ کیا۔ اب پام آئل کیقیمتیں 950ڈالرز فی ٹن ہوگئی ہیں لہٰذا مجموعی قیمت میں 30فیصد اضافہ ہوا۔ اس کے نتیجے میں مختلف برانڈز کے لئے حالیہ مہینوں میں گھریلو مارکیٹ میں کئی گنا زیادہ تیل / کھانا پکانے کے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ سویابین تیل کی قیمتیں اکتوبر 2020 میں 708.9 ڈالرز فی ٹنسے بڑھ کر جنوری 2021 میں فی ٹن 1200 ڈالرز ہوگئیں لہٰذا اس میں 69.3 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ چکن کے لئے فیڈ میں استعمال ہورہا ہے لہٰذا ملکی بازار میں فیڈ کی گھریلو قیمتیں 2000 روپے سے بڑھ کر 4000 روپے فی تھیلا ہوگئیں۔ ملکی مارکیٹ میں مرغی کی قیمتیں 220 روپےفی کلوگرام سے کم نہیں ہو رہی ہیں۔ ریفائن چینی اکتوبر 2020 میں فی ٹن 442.3 ڈالرز سے بڑھ کر جنوری 2021 میں689.9 ڈالرز فی ٹن ہوگئیں لہٰذا قیمتوں میں 56 فیصد تک اضافہ ہوا۔ اس کے نتیجے میں ملکی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور اب ملکی بازار میں فی کلوگرام 100 روپے کو عبور کرگیا ۔ دالوں کی قیمتیں اکتوبر 2020میں 446.2 ڈالرز فی ٹن سے بڑھ کر جنوری 2021 میں588.7 ڈالرز فی ٹن ہو گئیں لہٰذا قیمتیں 32 فیصد تک بڑھیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں