اسلام آباد (پی این آئی) نیب راولپنڈی نے تین اہم وزراء کیخلاف انکوائری کی سفارش کردی ہے، روزویلٹ ہوٹل بند کرنے سے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان ہوا،اختیارات کے ناجائز استعمال پر صوبائی وزیر قانون راجا بشارت کیخلاف بھی انکوائری کی سفارش کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ر
جاوید اقبال نے3 مارچ کو ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اجلاس میں کچھ نئی انکوائریاں کرنے اور کچھ انکوائری بند کرنے کی منظوری دی جائے گی۔نیب راولپنڈی نے روزویلٹ ہوٹل بند کرنے کے خلاف شکایت کی تصدیق مکمل کرلی ہے، جس پر نیب نے تین اہم وزراء کیخلاف انکوائری کی سفارش کردی ہے،روزویلٹ ہوٹل بند کرنے سے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔نیب نے صوبائی وزیر قانون راجا بشارت کیخلاف انکوائری منظور کرنے کی سفارش بھی کی۔صوبائی وزیر قانون راجا بشارت پر اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ہے۔واضح رہے چھبیس جنوری کو وفاقی وزیر غلام سرور خان نے سینیٹ اجلاس میں واضح کیا تھا کہ نیویارک میں موجود روز ویلٹ ہوٹل کو نہ بیچا جارہا ہے نہ نجکاری ہورہی ہے۔ ہوٹل بندش کا فیصلہ خسارے کی وجہ سے کیا گیا، 2024 سے امریکہ میں ہوٹل انڈسٹری بحال نہیں ہو سکتی ،مزید خسارے سے بچنے کیلئے ہوٹل کو بند کیا گیا،ہوٹل چلانے کیلئے 150 ملین ڈالر قرض بھی لیا گیا۔بتایا گیا کہ روز ویلٹ ہوٹل 18 دسمبر 2020 سے بند ہے،روز ویلٹ ہوٹل کی سائیٹ لیز پر دینے کی وزارت نجکاری کی تجویز زیر غور ہے،2010 کے بعد سے ہوٹل کی آمدن میں کمی ہو رہی ہے۔ اس موقع پر پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا تھا کہ روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کا معاملہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں نہیں اٹھایا جاتا تب تک نجکاری غیر قانونی ہوگی۔ مزیدبرآں پی آئی اے نے ریکوڈک کیس میں ضبط ہونے والے روز ویلٹ ہوٹل کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں جس کے تحت قومی ایئرلائن برٹش ورجن آئی لینڈز میں جاری ریکوڈک کیس میں فریق بننے جارہی ہے۔ پی آئی اے نے برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ کیلئے وکلا کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں