لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمارے تحریک انصاف کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوئے، پنجاب میں ہماری سینیٹ کی تین ہی نشستیں بنتی تھیں، ہم پاکستان میں منتخب حکومت لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سینیٹ میں تین سیٹیں
جتوا سکتے تھے۔ پنجاب میں ہماری سینیٹ میں تین ہی نشستیں بنتی تھیں اور ہم نے اسی پر توجہ دی۔بلوچستان میں پی ٹی آئی کے لوگ کہہ رہے ہیں 50 سے 70 کروڑ کا ٹکٹ بکا ہے۔ مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمارے پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوئے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اصل مسئلہ سینیٹ الیکشن کا نہیں، این اے75 کا ہے۔ مسائل کا حل صرف نئے صاف شفاف انتخابات ہیں۔ہم پاکستان میں منتخب حکومت لانا چاہتے ہیں۔ ہم مصنوعی تبدیلی کے حق میں نہیں ہیں، حکومت صرف انتقامی مقدمے بنارہی ہے ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہ کرسکی۔واضح رہے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات میں نون لیگ نے حکومت کے ساتھ مثبت بات چیت کی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ پنجاب کے سینٹ انتخابات میں نون لیگ نے حکومت کے ساتھ مثبت بات چیت کی، مسئلہ یہ ہے کہ ایجنڈا صرف سیاسی مفادات تک محدود رہتا ہے فلاں کو باہر جانے دیں۔مقدمات میں ریلیف دیں وغیرہ۔ان کاکہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اصلاحات پر بات چیت ہو نہ کہ ذاتی مفادات پر۔ اسی طرح مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حیسن نے کہا کہ بلامقابلہ سینیٹرز منتخب کروانے کیلئے آصف زرداری اور ن لیگی قیادت کو اعتماد میں لیا، پرویزالٰہی نے آصف زرداری اور ن لیگ کے سرکردہ رہنماؤں کو بھی اعتماد میں لیا۔ پرویز الٰہی کے سرکردہ رہنماؤں سے رابطوں کی وجہ سے بلامقابلہ سینیٹرز منتخب ہوئے، قومی ایشوز پر ایسے ہی افہام و تفہیم کے جذبہ کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں