اسلام آباد(آئی این پی)مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل وسابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پنجاب میں سے سینیٹ کیلئے تین جنرل نشستوں تھیں،ہم تین سیٹیں ہی جیت سکتے تھے ، ہم ان نشستوں کو محفوظ بنانے پر توجہ دی ،پارٹی میں بات چیت ہوئی ،ہمیں کوئی رسک نہیں لینا چاہیے ،جب ہمارے مخالفین نے
دیکھا ،حکومت پانچ سیٹیں نہیں جیت سکتی تو انہوں نے اپنے امیدوار دستبردار کرنے میں ہی عافیت سمجھی ،پی ٹی آئی کیساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوئے ،جب تک حکومت اپوزیشن کا وجود تسلیم نہیں کرے گی کچھ حاصل نہیں کرسکے گی،ن لیگ میں صرف نوازشریف کا بیانیہ ہے ساری قیادت اس سے متفق ہے ، مصنوعی تبدیلی کے حق میں نہیں ،ہم شفاف الیکشن چاہتے ہیں ۔ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری وسابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پنجاب میں سے سینیٹ کیلئے تین جنرل نشستوں سے مسلم لیگ (ن) کے وٹ کیلئے تین سیٹیں ہی جتوا سکتے تھے ،پارٹی میں اس حوالے سے بات چیت ہوئی کہ ہمیں کوئی رسک نہیں لینا چاہیے ،ہمیں باقی ووٹ بھی اپنے امیدواروں کو دینے چاہئیں اس طرح ہماری کامیابی 200فیصد یقینی ہوجائے گی ،ہمارے مخالفین نے جب یہ دیکھا کہ مسلم لیگ (ن) تین سیٹیں مکمل جیت سکتی ہے اور حکومت بھی چار سیٹیں جیت سکتی ہے پانچ نہیں تو انہوں نے اپنے امیدوار دستبردار کرنے میں ہی عافیت سمجھی ۔احسن اقبال نے کہا کہ ہماری تین ہی نشستیں تھیں ہم نے ان نشستوں کو محفوظ بنانے پر توجہ دی ،مسلم لیگ (ن) ارکان اسمبلی حکومت کے تمام تر ہتکھنڈوں کے باوجود نہیں ٹوٹے،تمام جماعتوں نے سینیٹ کیلئے ٹکٹ دیے،جتنے اعتراضات پی ٹی آئی کے ٹکٹ دینے پر ہوئے
اتنے کسی دوسری جماعت میں نہیں ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی نشستیں محفوظ کیں ،کسی پارٹی کے پاس مس ایڈونچر کا موقع نہیں تھا ،اگر ہم اپنے حصے سے زیادہ نشستیں لیتے تو آپ کہہ سکتے تھے کہ کچھ معاملات ہوئے ، ہماری تین نشستیں تھیں ہم نے تین ہی حاصل کیں اس میں معاملات کی کوئی بات نہیں ،مریم نواز نے کس پیراہے میں جواب دیا کچھ کہہ نہیں سکتا، ہمارے پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوئے ،جب تک حکومت اپوزیشن کا وجود تسلیم نہیں کرے گی کچھ حاصل نہیں کرسکے گی ، اس حکومت کو خبط ہے کہ حب الوطنی کا سارا ٹھیکہ انہیں ہی دیا گیا ہے ،باقی ساری قوم چور ڈاکو ہے ،(ن) لیگ کی سوچ واضح ہے،2018میں قائم کیا گیا سسٹم فرسودہ ہوگیا ہے ،ہم مصنوعی تبدیلی کے حق میں نہیں ، ایک سلیکٹڈ کو نکال کر دوسرا سلیکٹڈ نہیں لانا چاہتے ، ہم شفاف الیکشن چاہتے ہیں ،ہم نے کسی کی مدد نہیں کی نہ کسی نے ہمارے کی ،مسلم لیگ (ن) میں صرف نوازشریف کا بیانیہ ہے ، شہبازشریف اور دیگر پارٹی اس سے متفق ہے ،بات کرنے کیلئے چھوٹی پارٹی بڑی پارٹی کے پاس آتی ہے ہماری (ق) لیگ سے زیادہ ارکان اسمبلی ہیں ، اصل مسئلہ سینیٹ الیکشن کا نہیں این اے75کا ہے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں