وزیراعظم عمران خان نے سرکاری افسران کی تنخواہیں بڑھانے کی درخواست پر بڑا فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد(پی این آئی)وزیراعظم نے عمران خان نے اپنے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین کی گریڈ 20 تا 22 کے افسران کی تنخواہوں میں اضافے کی سفارش مسترد کردی۔وزیراعظم عمران خان سرکاری افسران کی کارگردگی اور ڈی چوک پر احتجاج کرنے پر برہم ہوگئے اور ناقص کارکردگی کے حامل افسران اور ملازمین

کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔وزیراعظم نے کہا کہ کہا کارکردگی و ڈسپلن کی روشنی میں افسران کے خلاف کارروائی کی جائے ۔وزیراعظم عمران خان کو وفاقی ملازمین کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ڈی چوک پر احتجاج کرنا پسند نہ آیا اور انہوں نے وفاقی وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو نئی ہدایت جاری کردیںوزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزارتوں کو مستقبل میں افسران اور ملازمین کو ڈی چوک پر احتجاج سے روکنے کی ہدایت جاری کردی ، یہ بھی کہا کہ صوبائی حکومتیں بھی افسران اور ملازمین کو ڈی چوک پرآنے سے روکیں۔وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری افسران اور ملازمین کے ڈی چوک پر احتجاج سے حکومت دباؤ میں آجاتی ہے، وفاقی وزارتیں اور صوبائی حکومتیں ابتدائی مرحلے میں ہی ملازمین کو روکیں۔ شفاف انتخابات کی راہ میں حائل سرکاری افسروں کو جرمانے اورسخت سزائیں دینے کی تجویز پیش کر دی گئی اسلام آباد (این این آئی)فری اینڈفیئرالیکشن نیٹ ورک کی8حلقوں میں ضمنی انتخابات پررپورٹ جاری کر دی گئی جس کے مطابق فافن نے شفاف انتخابات کی راہ میں حائل سرکاری افسران کوجرمانے اورسخت سزائیں دینے کی تجویز دیدی ۔ فافن رپورٹ کے مطابق این اے75ضمنی الیکشن میں ووٹوں کی گنتی کے دورانبیضابطگیاں دیکھنے میں آئیں،بیضابطگیوں کے باعث الیکشن کمیشن کواین اے 75ضمنی الیکشن کانتیجہ روکناپڑا،این اے75میں پولنگ اسٹیشنزکے باہرالیکشن کمیشن کوانتظامی امورمیں بہتری کی ضرورت ہے۔ رپورٹ کے مطابق تاخیرسے نتائج موصول ہونیوالے حلقوں میں الیکشن کمیشن دوبارہ انتخابات کراسکتا ہے،کوروناایس اوپیزکی خلاف ورزی،غیرقانونی الیکشن مہم عمومی خلاف ورزیاں سامنے آئیں،قومی اسمبلی کی3اورصوبائی اسمبلی کی5نشستوں پرضمنی انتخابات کرائے گئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں