اسلام آباد(پی این آئی)سینئر صحافی اور تجزیہ کار جواد فیضی نے دعویٰ کیا ہے کہ جہانگیر خان ترین کے آصف زرداری سے رابطے کے بعد یوسف رضا گیلانی کا نام اسلام آباد سے سامنے آیا ، پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کی جماعتوں اور یوسف رضا گیلانی کو “یقین دہانی ترین”کراوئی گئی ہے کہ سینیٹ
الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل رہے گی ،وزیراعظم عمران خان اس وقت بہت مشکل میں ہیں ،یوسف رضا گیلانی جیت گئے تو یہ دن عمران خان کے لئے “دردناک ترین” بن جائے گا ۔تفصیلات کے مطابق یوٹیوب پر اپنے پروگرام “چوتھا ستون” میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی جواد فیضی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں سینیٹ الیکشن کے حوالے جوڑ توڑ اور ملاقاتیں جاری ہیں ،پی ڈی ایم کی قیادت بھی سر جوڑے بیٹھی ہے جبکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ وزیراعظم عمران خان بھی بہت مشکل میں ہیں ،ان کی جان پر بنی ہوئی ہے،ان کے اگر بندے کم ہو جاتے ہیں تو پھر بڑی مشکل ہو جائے گی ،وزیراعظم تو کہہ رہے ہیں کہ خدا کے واسطے “ہاتھ کھڑے “کروا لیں لیکن دوسری جانب کوشش ہے کہ ہاتھ کھڑے کروانے کی بجائے “کچھ ہونے دیا جائے “یوسف رضاگیلانی کو اندازہ ہے کہ وہ کس قد کاٹھ کے ہیں اور وہ جہاں جا رہے ہیں عزت احترام ان کے حصے میں ضرور آ رہا ہے لیکن یہ بڑا کٹھن مرحلہ ہے ،اسلام آباد سے ایم این ایز کے ووٹوں سے یوسف رضاگیلانی اگر سینیٹ میں آ جاتے ہیں اور عبد الحفیظ شیخ باہر رہ جاتے ہیں تو عمران خان کے لئے یہ چھوٹی بات نہیں ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اجلاس کے اندر شرکاء کو “یقین دہانی ترین”کرادی گئی ہے کہ ہم “سیٹ بیک ترین”دیں گے اور حالات سے بھی لگ رہا ہے کہ عمران خان کے لئے یہ مرحلہ کہیں”دردناک ترین” نہ بن جائے،یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ دنوں یہ بیان بھی دیا تھا کہ ان کی جہانگیر ترین سے رشتہ داری اور تعلق ہے۔جواد فیضی نے کہا کہ واقفان حال کا کہنا ہے اور اس بارے میں خبریں بھی آئیں تھیں کہ برطانیہ میں جہانگیر ترین کا نواز شریف سے رابطہ ہوا تھا اور اُنہوں نے ن لیگی قائد کو پیشکش کی تھی کہ مل کر کوئی “ہنگامہ ترین” کردیں لیکن نواز شریف سے انکار کے بعد جہانگیر ترین نے “گرو آصف زرداری” سے رابطہ کیا ،تب ہی یوسف رضا گیلانی کا نام سامنے آیا کہ وہ اسلام آباد سے ایوان بالا کے رکن بنیں گے اور اراکین قومی اسمبلی انہیں ووٹ دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو اس وقت سب سے اہم یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کسی طرف بھی نہیں ہےاورابھی تک ایمپائر کی انگلی بھی نہیں اٹھی،پی ڈی ایم کی جماعتوں اور چیدہ چیدہ فیصلہ سازوں کو “یقین دہانی ترین”کرائی گئی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ
نے سینیٹ الیکشن میں نیوٹرل رہنے کا ہمارے سامنے اعلان کردیا ہے ،اس لئے اب کوئی مسئلہ نہیں ہے۔جواد فیضی کا کہنا تھا کہ اگر ایک طرف جہانگیر ترین ہیں تو دوسری طرف چوہدری برادران بھی ہیں جو تحریک انصاف کو ایک ایسے موقع پر سپورٹ کر رہے ہیں جب حکمران جماعت مشکل میں ہے، مسلم لیگ ن کے دورون خانہ ایشو ز پر فیصلہ کن چیزیں چل پڑی ہیں کہ کس طرح شہباز شریف اینڈ کمپنی دوبارہ سے ن لیگ کی حکمت عملی کو وضع کریں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں