پی ڈیم ایم نیا ڈرامہ رچانے کیلئے تیار، این اے 75میں الیکشن کالعدم ہونے کے بعد پی ٹی آئی کی جیتی ہوئی نشست این اے 45 میں بھی دھاندلی کا الزام لگا دیا

اسلام آباد (پی این آئی) تحریک انصاف کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔ ڈسکہ کے بعد این اے 45 کرم ایجنسی میں بھی دھاندلی کا الزام لگ گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے این اے 45 کرم کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی سے متعلق درخواست کو سماعت کیلئے منظور کرلیا ہے ۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ

الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 2 مارچ کو کرے گا۔حلقہ این اے 45 کرم سے پی ٹی آئی کے امیدوار فخرزمان جیتے تھے، جن کی جیت کو جمیعت علمائے اسلام کے امیدوار محمد جمیل نے چیلنج کردیا ہے ۔ جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار نے دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی ہے۔ جس پر الیکشن کمیشن نے درخواست 2 مارچ کو سماعت کیلئے مقرر کردی ہے۔گزشتہ روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کرم کے ضمنی انتخاب کا نتیجہ مسترد کردیا تھا۔جس پر ان کی جماعت کے رہنما نے پی ٹی آئی کے امیدوار پر دھاندلی کا الزام لگایا ۔ اس سے قبل این اے 75 ڈسکہ میں پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی کی جیت پر دھاندلی کا الزام لگا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے اس کیس کی سماعت کی ۔ الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی الیکشن سے متعلق فیصلہ سنادیا ، چیف الیکشن کمشنر نے اپنے فیصلے میں کہا کہ این اے 75 ڈسکہ میں ہونے والا ضمنی الیکشن صاف اور شفاف نہیں تھا ،تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پورے حلقے میں انتخابات سے متعلق مسلم لیگ ن کی درخواست منظور کرتے ہوئے این اے 75 ڈسکہ پر دوبارہ الیکشن کا حکم دے دیا جس کے بعد حلقے میں 18 مارچ کو دوراہ انتخاب ہوگا۔چیف الیکشن کمشنر نسکندر سلطان راجہ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ این اے 75 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں ماحول خراب کیا گیا ، پولنگ اسٹیشنز پر فائرنگ اور قتل و غارت ہوئی ، جس کی وجہ سے حلقے میں صاف اور شفاف الیکشن نہیں ہوا ، اس لیے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات 18 مارچ کو ہوں گے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں