راولپنڈی (آن لائن)حکومتی پابندی اور انتظامیہ و پولیس کے بڑے دعوئوں کے باوجود راولپنڈی میں منائی جانے والی بسنت میں ’’پنڈی بوائز ‘‘نے پتنگ بازوں کا کھوج لگانے کے لئے اڑایا جانے والا’’ڈرون‘‘ پتنگ سے الجھا کر مار گرایا نمازجمعہ کے فوری بعد بسنت کے دوران جدید اسلحہ سے جاری رہنے والی فائرنگ
اور لاقانونیت نے بسنت کے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیئے پولیس فائرنگ کرنے والوں کو پکڑنے کی بجائے سڑکوں پر پتنگیں لوٹنے والوں کو پکڑ کر خانہ پری کرتی رہی جس سے وفاقی دارلحکومت کا جڑواں شہر علاقہ غیر کا منظر پیش کرتا رہا اندھا دھند ہوائی فائرنگ ،آتش بازی ، کرنٹ لگنے ،ڈور پھرنے ہلڑ بازی اورسڑکوں پر پتنگیں لوٹنے کے دوران1بچہ جاں بحق جبکہ پولیس کانسٹیبل سمیت مجموعی طور پر200کے قریب افراد زخمی ہو گئے جبکہ پولیس نے پتنگ بازی کرنے والے نوجوانوں کی بڑی تعداد کو حراست میں لے کربڑی تعداد میں پتنگیں ، ڈوریں ، سائونڈ سسٹم قبضہ میں لے لیا بسنت اور پتنگ بازی کے باعث جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات سے جمعہ کی رات تک چھتوں پر طوفان بدتمیزی برپا رہا اونچی آواز میں ریکارڈنگ اور گانوں کی آوازوں سے کانوں پڑی آواز سنائی نہ دیتی تھی جبکہ پولیس اور پتنگ بازوں کے درمیان تمام دن آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہاپولیس سڑکوں پر ناکے لگا کر موٹر سائیکل سواروں کے کاغذات چیک کرتی رہی ادھر پولیس نے پتنگ فروشوں کے خلاف کاروائی میں450 زائد افراد گرفتار کر کے ہزاروں پتنگیں، سینکڑوںڈوریں، اسلحہ ، منشیات اور شراب برآمدکرلی تاہم گزشتہ روزہونے والی پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیئے اور مجموعی طور پر پولیس پتنگ بازوں اور پتنگ فروشوں کے سامنے مکمل
طور پر بے بس نظر آئی اطلاعات کے مطابق تھانہ صادق آباد کا علاقہ پتنگ بازی اوراندھا دھند فائرنگ کے باعث پہلے نمبر پر رہا پتنگیں لوٹنے کے لئے چھتیں پھلانگنے اور سڑکوں پر بھاگنے کے دوران گر کر زخمی ہونے والے متعدد نوجوانوں اور بچوں کو ان کے والدین اور لواحقین پولیس کے خوف سے پرائیویٹ ہسپتالوں میں لے کر جاتے رہے بسنت کے موقع پرصادق آباد، مسلم ٹائون ،ڈھوک رتہ ، ڈھوک کھبہ ، چٹیاں ہٹیاں ،نیا محلہ ،بھابڑہ بازار ، کالج روڈ ، بنی محلہ ، محلہ امام باڑہ ،موتی بازار، کشمیری بازار، عیدگا ہ، اکال گڑھ ، پیرودھائی ،خیابان سرسیدسمیت مختلف علاقے گولیوں اور پٹاخوں کی تڑتڑاہٹ سے گونجتے رہے بچے جبکہ نوجوان پتنگیں لوٹنے کے لئے چھتیں پھلانگتے اور سڑکوں پر دندناتے رہے جس سے متعدد بچے اور نوجوان زخمی ہو گئے ریسکیو ذرائع کے مطابق اندھی گولیوں کا نشانہ بننے سے25افراد، ڈور پھرنے سے30افراد،چھتوں اور مختلف مقامات سے گرنے سے78افراد،کرنٹ لگنے سے3افراداور سڑکوں پر بھاگتے ہوئے پتنگیں لوٹنے کے دوران ٹریفک حادثات کا شکار ہونے سے 27افراد زخمی ہو گئے تھانہ صادق آباد کے علاقے ڈھوک کالا خان کے علاقے میں پتنگ لوٹنے کے دوران بجلی کی تاروں سے ٹکرانے سے 12سالہ عثمان جاں بحق اور 12سالہ محسن شدید زخمی ہو گیا جبکہ آفندی کالونی میں12سالہ بچہ پتنگ پکڑنے کی
کوشش میں کرنٹ لگنے سے شدید زخمی ہو گیا، صادق آباد کے علاقے میں نجی ٹی وی کا رپورٹراکرام اللہ جوئیہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ہوٹل پر چائے پی رہا تھا کہ اوپر سے آنے والی اندھی گولی ہوٹل کے شیڈ سے ٹکرا کر اسے لگی تاہم وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا،پشاور روڈکے علاقے میں12سالہ شاہیر گل سکنہ کوٹھہ کلاں مورگاہ پتنگ پکڑنے کی کوشش میں موٹر سائیکل سے ٹکرا کر زخمی ہو گیا ،ڈھوک رتہ میں مسجد مائی شرفاں کے قریب سید مجتبیٰ نامی پولیس کانسٹیبل پتنگ بازوں کو پکڑتے ہوئے سیڑھی گرنے سے زخمی ہو گیا،آئی جے پی روڈ منڈی موڑ کے علاقے میں نامعلوم سمت سے آنے والی اندھی گولی کا چھرادربار ٹریولز کے قریب کھڑے جواں سال شخص کی گردن کے عقبی حصے میں پیوست ہو گیا ،سہام ڈپو کے قریب اوپر سے آنے والی اندھی گولی سے 1شخص شدید زخمی ہو گیا ریسکیو ذرائع کے مطابق 35زخمیوں کو بے نظیر بھٹو ہسپتال ،33زخمیوں کو ہولی فیملی اور95زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیاگزشتہ روزہونے والی پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیئے شہریوں کے مطابق صادق آباد کے علاقے حاجی چوک ،شکریال اور اس کے گردونواح میںمقابلے بازی میں اندھا دھند ہوائی فائرنگ کے دوران شکایات کے باوجود پولیس کسی ایک جگہ بھی موقع پر نہیں پہنچی اندھادھند ہوائی فائرنگ اور چھتوں
پر طوفان بدتمیزی سے علاقے میں شدید خوف وہراس پھیلا رہاجس کے باعث شہری تمام دن گھروں میں دبکے بیٹھے رہے شہریوں نے الزام لگایا کہ پولیس کی ملی بھگت سے تمام پتنگیں اور دھاتی ڈوریں اسلام آباداورآئی جے پی روڈ کے راستے راولپنڈی میں داخل ہوتی رہیں جبکہ پولیس اپنی کاروائی ظاہر کرنے کے لئے مری روڈ پر مختلف مقامات پر ناکے لگا کر موٹر سائیکلوں سواروں کے کاغذات چیک کرتی رہی شہریوں نے پتنگوں کے ساتھ پابندی کوبھی ہوا میں اڑا دیا راولپنڈی پولیس کے پتنگ بازی ،ہوائی فائرنگ اور آتش بازی روکنے کے کے علاوہ ڈرون کیمروں سے مانیٹرنگ کے دعوے بھی دھرے رہ گئے راولپنڈی پولیس کا جدید ٹیکنالوجی کا استعمال پتنگ بازی کے سامنے بے بس ہو گیاپنڈی بوائز کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ پولیس کے ڈرون کو پتنگ سے الجھا کر زمین پر گرا دیاڈرون گرنے کے بعد راولپنڈی میں ہوائی فائرنگ اور سائونڈ ایکٹ کی بھی دھجیاں اڑائی گئیںجس سے پولیس کی تمام حکمت عملی بظاہربری طرح ناکام ہو گئی شہریوں کے مطابق کھلے عام اور مقابلہ بازی میں ہونے والی ہوائی فائرنگ سے ایسا معلوم ہوتا تھا کہ پولیس اس اقدام سے پیشگی آگاہ تھی اور جان بوجھ ایسے افراد کو موقع فراہم کیا گیا ادھرپولیس کے جدید ڈرون کو پتنگ سے گرانے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے شہریوں کی توجہ کا مرکز بنی رہی اور شہری
سوشل میڈیا پر دلچسپ کمنٹس کرتے رہے جبکہ ضلعی پولیس کے ترجمان روائتی اور سوشل دونوں میڈیا پر ڈرون گرنے کی تردید کرتے رہے کہ ترجمان کا موقف تھا کہ گرنے والا ڈرون راولپنڈی پولیس کا نہیں ہے اور راولپنڈی پولیس بدستور ڈرون اور جدید کیمروں سے مانیٹرنگ کر رہی ہے ضلعی پولیس کی جانب سے پریس ریلیز کے مطابق پولیس نے پتنگ بازوں اورہوائی فائرنگ کے خلاف کاروائی میں450کے قریب ملزمان گرفتارکر کے ہزاروں پتنگیں، ڈوریں،اسلحہ مع ایمونیشن ،ساؤنڈ سسٹم اورسامان آتش بازی برآمدکر لیاجبکہ سی پی او راولپنڈی نے ہوائی فائرنگ اور پتنگ بازی میں ملوث افراد کی ویڈیوز سے تمام افراد کو فوری تریس کرنے اور مقدمات درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں