بدمعاش نہ بنو اور ادھر آکر دکھائو، سندھ اسمبلی اکھاڑا بن گئی، حکومتی اور پی ٹی آئی ارکان ایک دوسرے پر پل پڑے

کراچی(پی این آئی)سندھ اسمبلی اکھاڑا بن گئی ، حکومتی اور پی ٹی آئی ارکان ایک دوسرے پر پل پڑے، نوبت دھکم پیل اور ہاتھا پائی تک جاپہنچی ،دوران اجلاس خرم شیر زمان اور مکیش کمار چاولہ کی زبان بھی پارلیمانی آداب بھلا بیٹھی ،،اسپیکرنے اجلاس پیرصبح تک ملتوی کردیا۔ جمعہ کوسندھ اسمبلی کا اجلاس

اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ڈیرھ گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کے آغاز میں ہی وقفہ دعا کے موقع پر اپوزیشن و حکومتی اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ سندھ اسمبلی میں اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی جانب سے خوب شور شرابہ کیا گیا۔ اسپیکر کی جانب سے ارکان کو خاموش رہنے کی ہدایت کی گئی تاہم کسی نے سنا نہیں اور شور شرابے میں دعا کا اختتام ہوا۔اسپیکر نے حکومتی اور اپوزیشن ارکان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا۔دوران اجلاس حکومتی ارکان نے خرم شیر زمان کو تڑی لگائی کہ بدمعاش نہ بنو اور ادھر آکر دکھائو۔پیپلزپارٹی کے برہان چانڈیو خرم شیر زمان کو مارنے کیلئے بڑھے جس پر پی ٹی آئی کے عمر عمرانی نے پیپلزپارٹی رکن برہان چانڈیو کو آگے بڑھنے سے روکا۔اس موقع پر اپوزیشن و حکومتی اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔خرم شیر زمان اور مکیش کمار چاولہ پارلیمانی آداب بھلا بیٹھے۔سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کی جانب سے بار بارارکان کو خاموش رہنے کی ہدایت کی گئی۔وقفہ سوالات میں بھی محکمہ آئی ٹی سے سوالات کے دوران بھی ارکان کی نوک جھونک اور طنز یہ جملوں کا تبادلہ جاری رہا، بعد میں اسپیکر آغا سراج درانی نے اجلاس پیر کی صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں