جے یو آئی کے 65 سال کے رکن کی 13 سالہ بچی سے شادی، قومی اسمبلی میں ہنگامہ ہو گیا

اسلام آباد(این این آئی) قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر فواد چوہدر ی کے خطاب کے دور ان جے یو آئی اور پیپلز پارٹی کے احتجاج کے بعد اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیاگیا ۔وفاقی وزیر فواد چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چار خواتین کی شہادت کے معاملے پر ایوان جو احتجاج کیا

وہ قابل ستائش ہے،مجھے خوشی ہے کہ پوری اسمبلی نے اس کی مذمت کی ہے،ایک بری خبر بھارتی میڈیا میں آئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ جے یو آئی کے ایک 65 سال کے رکن نے 13 سالہ بچی سے شادی کی ہے،اسپیکر صاحب جے یو آئی کے لیڈر سے پتہ کیا جائے،یہ چائلڈ میرج کا معاملہ ہے،اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،فواد چوہدری کے الزام پر جے یو آئی اور پیپلز پارٹی ارکان نے احتجاج کیا ،آغا رفیع اللہ نے کورم کی نشاندھی کردی،ارکان کی گنتی کے بعد کورم ٹوٹ گیاجس کے بعد اجلاس پیر کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔۔۔۔۔اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو چار فٹ بائی چار فٹ کے کمرے میں رکھا گیا ہے، انکشاف کر دیا گیااسلام آباد (این این آئی) رکن قومی اسمبلی سیف الرحمن نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو چار بائی چار کے کمرے میں رکھا گیا ہے، جب پوچھتے ہیں تو کہتے ہیں ہمارے ساتھ نیب کیا کررہی ہے کیا آپ نیب کی سزا بے گناہ لوگوں کو دیں گے ،سندھ اپوزیشن لیڈر کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا جارہا ہے ،سپیکر صاحب رولنگ دیں ۔ جمعہ کو نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے سیف الرحمن نے کہاکہ کراچی میں بھی مسلسل ظلم ہورہا ہے ،سندھ میں گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں ۔سیف الرحمن نے کہاکہ اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو چار بائی چار کے کمرے میں رکھا گیا ہے، جب پوچھتے ہیں تو کہتے ہیں ہمارے ساتھ نیب کیا کررہی ہے ۔سیف الرحمن نے کہاکہ کیا آپ نیب کی سزا بے گناہ لوگوں کو دیں گے ،آئی جی سندھ اور

آئی جی جیل خانہ جات سے پوچھیں کیسے حلیم عادل شیخ کے کمرے سانپ چھوڑ دیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ سپیکر صاحب رولنگ دیں سندھ اپوزیشن لیڈر کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا جارہا ہے ۔راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ کوئی رکن بغیر ثبوت کسی صوبائی حکومت پر الزامات لگاتا ہے،کہا گیا سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر پابند سلاسل ہیں،کیا میں ہوچھ سکتا ہوں قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کہاں ہیں؟اس ایوان کا سابقہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کہاں ہے؟ایسی باتوں سے ایوان کا وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے،سندھ اسمبلی کے بات وہاں کریں تاکہ کوئی ذمہ دار اس کا جواب دے،قومی اسمبلی کو استعمال کرنا غلط روایت ہوگی،کوئی بہت اہم واقعہ ہو تو پہلے نوٹس دیں تاکہ اس کا جواب دے سکیں ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں