نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت بلڈر 25 لاکھ روپے میں گھر بنا کر دیگا، سرکاری ترجمان نے بڑی خبر دے دی

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گِل نے کہا ہے کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت پرائیویٹ بلڈرز 25 لاکھ میں چھوٹے گھر بناکر دیں گے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ شہری جب گھر بْک کریں گے تو حکومت 3 لاکھ روپے اکاؤنٹ میں جمع

کرائیگی، ایسا نظام بنایا ہے کہ غریب آدمی گھربنائے تو دفتروں کے چکر نہ لگائے۔انہوںنے کہاکہ صرف تنقیدہی نہیں کریں بلکہ عوام کو بتانا چاہییکہ ملک میں کیا مثبت ہو رہا ہے، حکومت وقت نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم لیکر آئی جس میں 50ہزار گھر بننے تھے، پاکستان میں تنخواہ کم اور رہائش مہنگی ہوتی ہے جو عام آدمی کا مسئلہ ہے۔شہباز گل نے کہا کہ جو کرایہ غریب انسان ماہانہ دیتا تھا اب وہ اپنے گھر کی قسط دے گا، جن کی کم تنخواہ ہو تو وہ لاکھوں میں گھر کی پہلی قسط اور دیگر قسطیں کیسے ادا کریگا، سرکارکو گھر بنانیکی نہیں بلکہ پہلے سسٹم ٹھیک کرنے کی ضرورت تھی۔۔۔۔ جھگڑا بڑھ گیا، لیاقت جتوئی اور سیف اللہ ابڑو کے اختلافات شدت اختیار کر گئے کراچی(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی اور پی ٹی آئی کے سینیٹ میں ٹکٹ ہولڈر سیف اللہ ابڑوکے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔لیاقت جتوئی نے کہاہے کہ سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے کا فیصلہ رات کے اندھیرے میں بیٹھ کر گورنر ہائوس میں کیا گیا، یہ اے ٹی ایم کے طور پر سب کو اتنا پیارا کیوں ہوگیاجبکہ سیف اللہ ابڑو نے کہاہے کہ لیاقت جتوئی کو 6 سیٹیں ملیں، کسی ورکر کو سیٹ نہیں دی، لیاقت جتوئی نے تمام سیٹیں اپنے خاندان والوں کو دیں، لیاقت جتوئی کس منہ سے سینئر کی بات کرتے ہیں۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے لیاقت جتوئی

نے کہا کہ یہ الزام نہیں حقیقت ہے، چھ ماہ پہلے جو آدمی پیرا شوٹ کے ذریعہ پارٹی میں آیا اس کی کیا قربانی ہے۔انہوں نے کہاکہ اپائنٹمنٹ کا کیس ہے، اپائنٹمنٹ اور کرپشن میں بہت فرق ہے، میری اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہے، شہباز گل کو میں قانونی نوٹس بھیج رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو علم نہیں، ٹکٹ کے فیصلے گورنر ہائوس میں ہوئے ہیں، سیف اللہ ابڑو کو کیسے ٹکٹ ملی ہے، کوئی وجہ ہونی چاہئے، سیف اللہ ابڑو نے کیا قربانی دی ہے، کیا جیل میں رہا۔ لیاقت جتوئی نے کہا کہ وزیراعظم کو خط لکھا ہے ہم سے مشاورت نہیں ہوئی، ہمیں بلایا نہیں گیا۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے سینیٹ کے ٹکٹ کی ضرورت نہیں، نا میں دلچسپی رکھتا ہوں۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینیٹ میں ٹکٹ ہولڈر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ لیاقت جتوئی کو 6 سیٹیں ملیں، کسی ورکر کو سیٹ نہیں دی، لیاقت جتوئی نے تمام سیٹیں اپنے خاندان والوں کو دیں، لیاقت جتوئی کس منہ سے سینئر کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ پہلا ڈسٹرکٹ ہے جس میں تحریک انصاف کی تنظیم سازی ہوئی ہے، لاڑکانہ اس وقت پی ٹی آئی کا مرکز ہے۔انہوں نے کہاکہ لیاقت جتوئی نے جو کمیٹی بنائی ہے اس میں کافی لوگ مجھ سے جونیئر ہیں، اگر مجھ پر کیس ہوگا تو میرا فارم ہی بحال نہیں ہوگا۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے خلاف نیب کیس واپس لے چکا ہے، 2020میں نیب نے میرے خلاف کیس

واپس لے لیا ہے۔ سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ نے مجھے ٹکٹ جاری کیا ہے، میں نے ٹکٹ کیلئے اپلائی کیا تھا، فیصلہ پارٹی کا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں