لاہور(آئی این پی)پنجاب حکومت کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ڈسکہ ضمنی الیکشن پرالیکشن کمیشن کے فیصلے پر ہمارے تحفظات ہیں تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی اپنا قانونی استعمال کرتے ہوئے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے- ڈسکہ کے
عوام نے تحریک انصاف کے حق میں فیصلہ دیا لیکن فاتحہ امیدوار کو حلقے کی نمائندگی سے روکنا سمجھ سے بالاتر ہے-ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیراعلی پنجاب ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اور بعدازاں اپنی ٹویٹ میں کیا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی سیاسی بونا، سیاسی یتیم جھوٹ کا پرچار کرے گا، حکومت سچ سے عوام کو آگاہ کرے گی۔جھوٹی راجکماری اب پھولن دیوی کا روپ دھار کر ہر جگہ عوام میں نفرت پھیلا رہی ہے۔جعلی راج کماری نے الیکشن کمیشن اور قومی سلامتی کے اداروں کے بارے شکوک و شبہات پھیلائے۔الیکشن کمیشن کا فیصلہ جھوٹی راجکماری کے بیانیے کی موت ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت من پسند فیصلے لینے کے لئے نہ کسی جج کے بچوں کو یرغمال بناتی ہے نہ بریف کیس کی چمک سے مرعوب کرتی ہے۔یہ وہ دور نہیں جب کوئی وزیراعلی ٹیلیفون کر کے کسی جج کو ہدایت دیتا تھا، جس کی بعد میں ٹیپ لیک ہو جاتی تھی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں درخواست دہندہ نے مخصوص پولنگ سٹیشنز کے حوالے سے استدعا کی تھی۔آر او نے بھی مخصوص پولنگ سٹیشنز میں ری پولنگ کی بات کی تھی۔ ڈسکہ میں آر او اور ڈی ایم او نے الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کو پاں تلے روندا اور پی ایم ایل این کے لئے سہولت کاری کی۔انہوں نے
کہا کہ کنیز دوم عظمی بخاری کو کسی فارم ہائوس میں جا کر نتائج تبدیل کرنے کے الزام پر قانونی نوٹس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔کنیز دوم کے پاس اپنی الزام تراشی کا اگر کوئی ثبوت ہے تو اگلے چوبیس گھنٹوں میں پیش کرے وگرنہ معافی مانگے۔کنیز دوم نے معافی نہ مانگی تو شاہی خاندان کے عطا کئے ہوئے خزانے سے ہرجانہ ادا کرنے کے لئے تیار رہے۔کنیز دوم کے والد نے ریمنڈ ڈیوس کا وکیل بن کر اپنا ضمیر بیچا، بیٹی بھی چمک کی مرید ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ پی ایم ایل این کو جتنی ذلت ڈسکہ کے الیکشن میں اٹھانی پڑی یہ جماعت اس کا ری پلے دیکھنا چاہتی ہے۔آج جاتی امرہ میں سری پائے، نہاری اور ہریسے کی دعوت کھانے کے بعد موروثی سیاست کے دو بتوں نے وزیراعظم عمران خان کو للکارا۔موروثی بتوں کو سمجھ نہیں آ رہی کہ عمران خان کی جدوجہد گلے سڑے اور یرغمال نظام کو آزاد کرانے کے لئے ہے۔2018 کے الیکشن میں عمران خان نے احسن طریقے سے موروثیت کی سیاست کو دفن کر دیا تھا۔ پھولن دیوی نے سابق وزیراعظم گیلانی کو ساتھ کھڑا کر کے پریس کانفرنس کی۔گیلانی کن انکھیوں سے مریم کو دیکھ کر سوچ رہے تھے کہ مجھے وزیراعظم ہائوس سے نکالنے میں مریم کے اباجی ظل سبحانی نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا۔ ولی عہد حمزہ شہباز کا مارکیٹ میں آنا ن لیگ کی سیاست کے آپس میں ٹکرا ئوکی نشاندہی کر رہا ہے۔ڈاکٹرفردوس
عاشق نے کہا کہ ایک طرف گیارہ جماعتیں ہیں جو مولانا کی صورت میں بارہویں کھلاڑی کے ساتھ اکیلے کپتان سے خوفزدہ ہیں۔اب ان کے منہ سے لانگ مارچ کا واویلا بھی اپنی موت آپ مر چکا ہے۔عمران خان نے اعلی اخلاقی روایات کا مظاہرہ کرتے ہوئے متنازعہ 23پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ کی پیشکش کی تھی۔روایتی ڈکیتوں، نقب زنوں، مفاد پرستوں اور چوروں نے ڈسکہ الیکشن میں ہمارے معاشرے کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھانے کے لئے پیسے کی چمک استعمال کی۔انہوں نے الیکشن کو متنازعہ بنانے کے لئے کچھ میڈیا ہاسز کو بھی استعمال کیا گیاجو ہمارے لئے نئی بات نہیں۔ مجھے پتہ ہے کہ شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار کون ہے اور ن لیگ کی مرتی ہوئی سیاست کو آکسیجن کون فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن اپنے قواعد و ضوابط کسی امیدوار کی خواہش کے تابع کرے گا تو اگلے بلدیاتی انتخابات کا کیا ہو گا۔الیکشن کرانا گڈی گڈے کا کھیل نہیں اس میں قومی وسائل اور عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ استعمال ہوتا ہے۔ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والوں نے گیلانی کو ٹکٹ دے کر عملی طور پر نوٹ کو عزت دو کی پالیسی پر عمل کیا۔ ڈاکرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مریم نے مودی کے گھس کر مارنے والے الفاظ استعمال کر کے بھارتی وزیراعظم سے اپنی دیرینہ وابستگی کا اظہار اور اعتراف کیا ہے۔مریم کو اصل تکلیف یہ ہے کہ ایمپائرنیوٹرل کیوں ہوا ہے۔
ہمیشہ ایمپائر کو ساتھ لے کر میچ کھیلنے والے اب اس کے نیوٹرل ہونے پر پریشان ہیں۔اگر الیکشن کمیشن کا ادارہ حکومت کی بیساکھی بننے سے انکار کرتا ہے تو اس کا کریڈٹ وزیراعظم عمران خان کو جاتا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں