کراچی(پی این آئی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ریٹائر ملازمین کی پنشن روک لی گئی۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی بدترین انتظامی اور مالی بحران کا شکار ہوگیا انتظامی امور انتہائی بھونڈے انداز سے چلائے جارہے ہیں ریونیو نہ ہونے کے برابر ہوگیا، تنخواہوں کی ادائیگی انڈوومنٹ فنڈ سے کی جارہی ہے جبکہ
ریٹائر ملازمین کو 2ماہ سے پینشن نہیں ملی جس پر ریٹائر ملازمین کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔منگل کے روز ریٹائر ملازمین اپنی فریاد لے کر ڈی جی ایس بی سی اے سے ملاقات کی اور اپنی گزارشات پیش کی کہ گھر کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے، مکان کا کرایہ ادا نہیں کیا، بہت مشکلات کا شکار ہیں، لہذا ہماری پینشن کی ادائیگی کے فوری احکام جاری کیے جائیں۔ریٹائر ملازمین نے ایکسپریس اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے ملاقات کا احوال بتایا کہ ہم نے اپنی درخواست ڈی جی شمس الدین سومرو کے سامنے رکھی تو انھوں نے انتہائی تضحیک آمیز رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو پنشن کی کیا ضرورت ہے آپ لوگوں نے کرپشن کرکے بہت رقم اکٹھی کی ہوئی ہے آپ اس رقم سے اپنی ضرورت پوری کرلیں جس پر ریٹائر ملازمین نے احتجاج کیا ملاقات میں موجود خواتین ڈی جی کے الفاظ پر اشک بار ہوگئیں۔روتے ہوئے ڈی جی ایس بی سی اے سے کہا کہ آپ بزرگ ریٹائر ملازمین کی تذلیل کررہے ہیں ہم مجبور لوگ ہیں، ہماری مدد کرنے کے بجائے آپ ہماری بے بسی کا مذاق اڑ رہے ہیں ،ملازمین احتجاجا ملاقات ختم کر کے کمرے سے باہر آگئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کے امور انتہائی بھونڈے انداز سے چلائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے تاریخ میں پہلی بار پنشن کی ادائیگی روکی گئی، ایس بی سی اے مالی طور سب سے مستحکم ادارہ تھا لیکن غیر تربیت یافتہ افراد کے ہاتھ میں باگ دوڑ آنے کے بعد تنخواہوں اور پینشن کے لالے پڑ گئے۔افسران کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایس بی سی اے انتہا ئی تکبرانہ رویہ اختیار کیا ہوا ہے ہر ملازم پر کرپشن کا الزام عائد کردیتے ہیں ، کوئی ان کے احکام نہ مانے تو ان کا تبادلہ اندرون سندھ کردیا جاتا ہے ،ڈی جی کے جائز اورنا جائز احکام ماننا پڑے ورنہ افسران اپنے عہدے سے فارغ کردیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر 20 گریڈ کے لا آفیسر شاہد جمیل کو بھی عہدے سے فارغ کردیا گیا شاہد جمیل نے کچھ فائلوں پر دستخط کرنے
سے انکار کیا تھا اور فکس ڈیپوزیٹو رقم جس کی مالیت ساڑھے 3 کروڑ روپے سے زائد ہے جس کے سود سے پنشن اور پروویڈینٹ فنڈ کی ادائیگی ہوتی ہے، اس کو ڈی جی استعمال کرنا چاہتے تھے لیکن شاہد جمیل نے منع کردیا تھا جس پر ان کو اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا۔افسران نے بتایا کہ ڈی جی ایس بی سی اے دفتری امور کو تباہی کے دھانے پر پہنچادیا ہے اگر یہ ہی صورتحال رہی تو اہس بی سی اے کا نظام مفلوج ہوجائے گا جبکہ ریٹائر ملازمین نے اعلان کیا ہے کہ اگر ایک ہفتے میں پنشن کی ادائیگی نہ کی گئی تو ڈی جی کے دفتر کا گھیرائو کریں گے احتجاج میں خواتین اور مرد شامل تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں