سینیٹ الیکشن، بلوچستان میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر اور وزیر اعلیٰ میں اختلاف کھل کر سامنے آ گیا

کوئٹہ(آن لائن ) بلوچستان میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر اور وزیر اعلیٰ میں اختلاف کھل کر سامنے آ گیا، بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر ووزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف نہ صرف بلوچستان بلکہ وفاق میں بھی اتحادی جماعتیں۔ہیں اس کولیشن کو مد نظر

رکھتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و وزیراعظم عمران خان موجودہ پاکستان تحریک انصاف کے بلوچستان میں سینیٹ سیٹ کے حوالے سے ایک مشترکہ پارلیمانی بورڈ قائم کریں جو سینیٹ ٹکٹ کے حوالے سے تجاویز پیش کرے تاکہ بلوچستان عوامی پارٹی اور تحریک انصاف کے سینیٹ الیکشن کے دوران ووٹ ضائع نہ ہوں۔ وزیراعلی بلوچستان نے اس خدشے کا اظہار پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند کے حالیہ بیان کے تناظر میں کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ بی اے پی ایوان بالا میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑے گی۔ وزیراعلی نے اس امر پر زور دیا کہ بلوچستان عوامی پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کامشترکہ پارلیمانی بورڈ بنایا جائے جو سینیٹ الیکشن سے متعلق معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کیلئے قابل عمل تجاویز پیش کرے تاکہ اس حوالے سے مشترکہ حکمت عملی طے کی جائے۔۔۔۔ عمران خان اسمبلیاں توڑنے کا رسک نہیں لے سکتے، کتنے اراکین اسمبلی بک چکے ہیں؟ سیاسی میدان میں ہلچل مچ گئی اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے عمران خان کی جانب سے اسمبلیاں توڑنے کی زیر گردش خبروں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیاں توڑنا ناممکن ہے ، ان حالات میں جب مہنگائی عروج پر ہے اور حکومت کوئی بہت بہتر

کام نہیں کر سکی، اسمبلیاں توڑنے کا رسک نہیں لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 14 میں سے 6 لوگ بہت بڑا بیگ لے چکے ہیں۔ ایک بندہ دبئی سے چلا اور کراچی اُترا، اُس سے قبل اُس کا لندن میں رابطہ ہوا۔ جب نوٹ لیتے ہوئے لوگوں کو دیکھ لیں اور کارروائی نہ ہو ، وہ لوگ سینیٹ میں بیٹھے ہوں تو دیکھا دیکھی اور سینیٹرز بکیں گے۔ 14 لوگوں کا مطلب ہے کہ اگر یہ لوگ واقعی عمران خان سے ناراض ہیں اور ناراضگی کی وجہ سے یہ لوگ پی ڈی ایم چلے گئے تو عدم اعتماد کی تحریک بھی آ سکتی ہے لیکن میرے خیال میں ایسا کچھ نہیں ہو گا۔لیکن یہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی آمد پر پشاور میں چودہ لوگ کیوں غیر حاضر تھے۔ وزیراعظم عمران خان اکیلا شخص ہے جو محنت کر رہا ہے اور یہ خود پرویز خٹک نے تباہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بوریوں کے نہیں بینکوں کے منہ کھول دیے گئے ہیں۔ سینیٹ کا الیکشن سر پر ہے اور لاہور میں ایک بندہ بڑے بڑے بیگز لے کر بیٹھا ہوا ہے اور جنوبی پنجاب سے تین ایم پی ایز آئیں گے۔انہوں نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ فوج غیر جانبدار ہے جبکہ دوسری جانب مریم نواز کہہ رہی ہیں کہ فوج جانبدار ہے ، ان کے آپس میں ہی اختلافات ہیں۔ کیا مریم نواز یوسف رضا گیلانی کے اس بیان کی تردید کریں گی ؟

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close