شفاف انتخابات کی راہ میں حائل سرکاری افسروں کو جرمانے اورسخت سزائیں دینے کی تجویز پیش کر دی گئی

اسلام آباد (این این آئی)فری اینڈفیئرالیکشن نیٹ ورک کی8حلقوں میں ضمنی انتخابات پررپورٹ جاری کر دی گئی جس کے مطابق فافن نے شفاف انتخابات کی راہ میں حائل سرکاری افسران کوجرمانے اورسخت سزائیں دینے کی تجویز دیدی ۔ فافن رپورٹ کے مطابق این اے75ضمنی الیکشن میں ووٹوں کی گنتی کے دوران

بیضابطگیاں دیکھنے میں آئیں،بیضابطگیوں کے باعث الیکشن کمیشن کواین اے 75ضمنی الیکشن کانتیجہ روکناپڑا،این اے75میں پولنگ اسٹیشنزکے باہرالیکشن کمیشن کوانتظامی امورمیں بہتری کی ضرورت ہے۔ رپورٹ کے مطابق تاخیرسے نتائج موصول ہونیوالے حلقوں میں الیکشن کمیشن دوبارہ انتخابات کراسکتا ہے،کوروناایس اوپیزکی خلاف ورزی،غیرقانونی الیکشن مہم عمومی خلاف ورزیاں سامنے آئیں،قومی اسمبلی کی3اورصوبائی اسمبلی کی5نشستوں پرضمنی انتخابات کرائے گئے۔۔۔۔۔ وزیراعظم سینیٹ الیکشن کے نتائج پر اسمبلیاں نہیں توڑیں گے، صدر مملکت نے یقین دہانی کرا دی اسلام آباد(پی این آئی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ وزیراعظم سینیٹ الیکشن کے نتائج پراسمبلیاں نہیں توڑیں گے، سینیٹ الیکشن کے نتائج پر قومی اسمبلی تحلیل نہیں ہونی چاہیے ،سینیٹ کا نتیجہ کچھ بھی ہو، وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہوں گا، وزیراعظم نے کہا تو نیشنل ڈائیلاگ ہوگا۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ لوگ ججز کے ریمارکس کودیکھ کر رائے قائم کی جاتی ہے، مگر ایسا ہوتا نہیں ہے، ججز ریمارکس بات اگلوانے کیلئے بھی دیتے ہیں، امید ہے عدالت اوپن بیلٹ سے متعلق آئین و قانون کے مطابق درست فیصلہ دے گی۔اگر حکومت اس معاملے پر کلیئر ہوتی تو سپریم کورٹ سے تشریح نہ مانگتی۔ انہوں نے کہا کہ فرض کرو

خفیہ بیلٹ ہے تو پارٹی سے ہٹ کر بھی ووٹ دیں گے، اگر اوپن بیلٹ ہے تو پارٹی کے مطابق ووٹ دیں گے، سینیٹ کا نتیجہ کچھ بھی ہو، وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا نہیں کہوں گا،میرا خیال ہے کہ سینیٹ میں حفیظ شیخ کے نمبر کم نہیں ہوں گے، لیکن یہ وزیراعظم کا فیصلہ ہوگا۔عمران خان سے بات اور مشاورت ہوتی رہتی ہے، لیکن وہ میرے لیڈر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان آئین کے تحت کسی بھی ایشو پر اپنی حکومت کو تحلیل کرسکتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہوگا، وزیراعظم سینیٹ الیکشن کے نتائج پراسمبلیاں نہیں توڑیں گے، سینیٹ الیکشن کے نتائج پر قومی اسمبلی تحلیل نہیں ہونی چاہیے۔اگر اوپن بیلٹ ہوتو پھر پتا بھی چلے گا کہ کس کی نمائندگی زیادہ ہے لیکن سیکرٹ بیلٹ پر ایسا نہیں ہوتا۔عارف علوی نے کہا کہ جب سے کھیلوں میں ہاکی، اسکوائش ، اور کبڈی بھی نہیں رہا، اب نیشنل کھیل میں کرکٹ رہ گیا ہے، ہوسکتا ہے کہ اگلے سال گواد ر میں پی سی ایل میچ بھی کروایا جائے، کیونکہ وہاں پر بڑا پوٹینشل ہے۔انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین کی پارٹی کیلئے وفاداری اپنی جگہ قائم ہے، جہانگیرترین شوگر کمیشن کیس میں الزامات کا سامنا کررہے ہیں، عمران خان آج بھی جہانگیرترین کی خدمات کو سراہتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں