اسلام آباد (پی این آئی)فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک(فافن )نے ضمنی انتخابات کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ این اے 75 کے واقعات کے باوجود حالیہ ضمنی انتخابات 2018ء کے عام انتخابات سے بہتر تھے۔نجی ٹی وی کے مطابق فافن کی رپورٹ قومی اسمبلی کی تین اور صوبائی اسمبلی کی پانچ نشستوں پر ضمنی انتخابات سے متعلق ہے۔رپورٹ میں بتایا کہ ضمنی انتخابات کے دوران مجموعی طور پر انتخابی نظام
میں واضح بہتری نظر آئی جبکہ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اور غیر قانونی الیکشن مہم جیسی عمومی خلاف ورزیاں سامنے آئیں۔ این اے 75 ضمنی الیکشن میں ووٹوں کی گنتی کے دوران بےضابطگیاں دیکھنے میں آئیں، جس کے باعث الیکشن کمیشن کو اس نشست پر نتیجہ روکنا پڑا جبکہ مجموعی طور پر ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی پولنگ اور گنتی کے عمل میں بہتری آئی. این اے 75 میں پولنگ سٹیشنز کے باہر انتظامی امور میں بہتری اور انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات روکنے کے لیے الیکشن کمیشن کو سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔شفاف انتخابات کی راہ میں حائل سرکاری افسران کو جرمانے اور سخت سزائیں دی جائیں، تاخیر سے نتائج موصول ہونے والے حلقوں میں الیکشن کمیشن دوبارہ انتخابات کراسکتا ہے۔ این اے 75ضمنی الیکشن: اگر 20پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کروائی گئی تو کون جیتے گا؟ پی ٹی آئی کو آٹھ ہزار ووٹو ں کی برتری حاصل ہونے کا دعویٰ سینئر صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ اگر 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبار پولنگ ہوتی ہے تو بھی پی ٹی آئی ہی جیتے گی،یہ بات زمینی حقائق سے ثابت ہوئی ہے۔میں کسی دھاندلی کی بات نہیں کر رہا اور نہ ہی کسی فریق کی حمایت کر رہا ہوں،جو میرے پاس اطلاعات ہیں وہ یہی ہیں کہ جو نتائج بن چکے ہیں اس حساب سے پی ٹی آئی 8 ہزار ووٹوں سے جیت چکی ہے۔میری پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری سے بات ہوئی ہے انہوں نے کہا ہے کہ ڈسکہ کے نتائج ہمارے حق میں ہیں،بظاہر قومی اسمبلی کی مزید دو سیٹیں پی ٹی آئی کو مل گئی ہیں جو پہلے نہیں تھیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں