لاہور (آن لائن) پاک سرزمین پارٹی برطانیہ کے صدر چوہدری محمد الطاف شاہد نے کہا کہ یہ سیاست نہیں ریاست بچائو مہم کاوقت ہے۔کپتان اپنے اقتدارکودوام دینے میں بری طرح ناکام رہے،عوام نے ضمنی الیکشن میں حکومت اوراپوزیشن دونوں کابیانیہ مسترد کردیا۔پی ایس پی کے مرکزی چیئرمین سیّد مصطفی کمال کے
سنجیدہ اورتعمیری طرز سیاست کوشہرقائدؒ سمیت چاروں صوبوں میں پذیرائی ملی۔ کپتان کو ان کے غرور نے ہلکان اورچکناچور کردیا ،انہیں نادارومفلس پاکستانیوں کی بقاء وبہبود سے کوئی سروکارنہیں ہے۔اپنے ایک بیان میں چوہدری محمد الطاف شاہد نے مزید کہا کہ تبدیلی سرکار کی نااہلی بلکہ ملی بھگت سے پاکستان میں میں مہنگائی کاسورج سوانیزے پرآگیا،معاشرے میں بے چینی پیداکرنیوالے چینی چورمافیاآج بھی حکومت کے کنٹرول سے باہر ہے ۔ رسوائی ہوشربا مہنگائی میں ملوث حکومت کامقدربن گئی۔انہوں نے کہا کہ حکومت اوراپوزیشن دونوں کے درمیان بیجاتنائواور تصادم سے عوام کے مفادات متاثر ہورہے ہیں۔ حکومت اوراپوزیشن والے ایک دوسرے کیخلاف بلیم گیم کی بجائے کوئی تعمیر کام کیوں نہیںکرتے،ان میں سے کسی فریق کوعام آدمی کی حالت زارسے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ نام نہاد متحدہ اپوزیشن کاعوامی اجتماعات سے خطاب کرنااور اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کرنامنافقت کی انتہا ہے،سندھ کے عوام بنیادی حقوق سے محروم ہیںپھر پیپلزپارٹی کاامیدوارکس طرح جیت گیا ۔ انہوں نے کہا کہ وفاق ہویاصوبہ کوئی حکمران جماعت دھونس دھاندلی کے بغیر ضمنی الیکشن نہیں جیت سکتی۔۔۔۔۔۔ مولانا فضل الرحمٰن کی موجیں لگ گئیں، نواز شریف نے مولانا کو وزیراعظم بنوانے کیلئے آصف علی زرداری کو نئی ڈیل پیش کر دی گئی اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن
لاہور سے اپنے کسی مضبوط حلقہ سے ایم این اے کا استعفیٰ لے کر وہاں مولانا فضل الرحمان کو ضمنی الیکشن لڑواکر قومی اسمبلی میں بھیج سکتی ہے ، جس کے بعد وہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار برائے وزیر اعظم ہوں گے ، سینئر تجزیہ کار عمران یعقوب خان کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہون نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف ، سابق صدر آصف علی زرداری اور پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان جو ٹیلیفونک رابطے ہوئے ہیں ، ان میں نواز شریف کی جانب سے ایک نئی ڈیل دی گئی ہے ، نوازشریف نے سابق صدر آصف زرداری سے یہ کہا ہے کہ اگر آپ ان ہاوس تبدیلی لاسکتے ہیں تو اس میں مولانا فضل الرحمان کو بطور پی ڈی ایم سربراہ ایڈجسٹ کیا جائے گا۔سینئر تجزیہ کار کے مطابق سابق وزیر اعظ نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن یہ بھی کرسکتی ہے کہ لاہور سے اپنے کسی مضبوط حلقہ سے رکن قومی اسمبلی کا استعفیٰ لے کر وہاں مولانا فضل الرحمان کو ضمنی الیکشن لڑواکر قومی اسمبلی میں بھیجا جائے ، جس کے بعد وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار برائے وزیر اعظم کے طور پر سامنے آئیں۔دوسری طرف پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زردادی اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے سابق وزیراعظم
یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں کامیابی دلانے کی ٹھان لی ، میڈیا رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں کامیابی دلانے کے لیے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری میں اعلیٰ سطح کا رابطہ ہوا ، جس میں سینیٹ انتخابات سمیت ملک کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے پی ڈی ایم کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ دونوں رہنماوں کے رابطے میں اسلام آباد سے سینیٹ الیکشن لڑنے والے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی کامیابی خاص طور موضوع گفتگو رہی ، جس میں سابق صدر آصف زرداری اور ن لیگ کے قائد نوازشریف نے اتفاق کیا کہ یوسف رضا گیلانی کی کامیابی یقینی بنانے کے لیے ہر طرح کی حکمت عملی بروئے کار لائی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں