اسلام آباد(پی این آئی)وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹرشبلی فراز نے کہا ہے کہ ڈسکہ این اے 75 میں جتنے پولنگ سٹیشنز کے نتائج آ چکے ہیں، اس کے مطابق تحریک انصاف کا امیدوار برتری کے ساتھ جیت رہا تھا، الیکشن کمیشن انہی پولنگ سٹیشنز کے نتائج کی بنیاد پرتحریک انصاف کے امیدوار کی جیت کا
اعلان کرے، انتخابی نتائج کو روکنے کا کوئی قانون نہیں ہے، 20 پولنگ سٹیشنز کے نتائج میں مسئلہ آ رہا ہے،معاملے کی شفاف تحقیقات الیکشن کمیشن کا کام ہے، الیکشن کمیشن جو فیصلہ کرے گا اسے مانیں گے۔نجی ٹی وی چینل کےپروگرام میں گفتگو کرتےہوئےسینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ تحریک انصاف کو خیبرپختونخوا میں ایک اور پنجاب میں دو حلقوں میں شکست ہوئی، ہم نے تو نہیں کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے، ہم نے کھلے دل کے ساتھ انتخابی نتائج کو تسلیم کیا ہے، ن لیگ کا مسئلہ یہ ہے کہ جہاں سے یہ الیکشن جیت جائیں وہ ٹھیک اور جہاں ہار جائیں تو یہ دھاندلی کا شور مچانا شروع کر دیتی ہے، اگر دھاندلی ہوتی تو تحریک انصاف تمام حلقوں میں فتح یاب ہوتی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ تحریک انصاف کا ووٹ بینک بڑھا ہے اور ہم اسے بڑی کامیابی سمجھتے ہیں، اپوزیشن جماعتوں کو ہمارا ووٹ بینک بڑھنے کی بات ہضم نہیں ہو رہی، اس لئے وہ دھاندلی کا واویلا کر رہی ہیں۔پریزائڈنگ آفیسرکے غائب ہونے کے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کا کام الیکشن کمیشن کا ہے،ہم بھی چاہتے ہیں کہ اس کی تحقیقات ہونی چاہییں تاکہ قوم حقائق جان سکے، ہو سکتاہے کہ انہیں ن لیگ کے لوگ لے گئے ہوں، ویڈیو سے یہ اندازہ لگانا کہ یہ تحریک انصاف کے لوگ تھے مناسب نہیں ہو گا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت اور ان کے رہنماؤں کی ہر بات جھوٹ پر مبنی ہوتی ہے، ان کیلئے سچ بولنا تکلیف دہ ہے، لیگی رہنما احسن اقبال اور رانا ثناءاللہ قوم کو بتائیں کہ وہ این اے 75 حلقے میں کیا کرنے گئے تھے؟۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری معلومات میں نہیں کہ ان بیس پولنگ سٹیشنز میں تحریک انصاف کو کتنے ووٹ پڑے؟۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں