کراچی(آئی این پی)سینیٹ الیکشن میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)نے عبد الحفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد کی حمایت کا اعلان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں سے رابطے تیز کر لیے، اتوار کو پی ٹی آئی وفد نے اسد عمر کی قیادت میں جی ڈی اے رہنمائوں
سے ملاقات کی۔ملاقات میں جی ڈی اے کے وفد کی قیادت پیر صبغت اللہ راشدی نے کی، جی ڈی اے وفد میں عرفان اللہ مروت، سردار عبدالرحیم، ذوالفقار مرزا و دیگر شامل تھے۔ملاقات میں سینیٹ الیکشن کی حکمت عملی پر غور کیا گیا، تحریک انصاف نے جی ڈی اے سے حفیظ شیخ کو سینیٹ میں ووٹ دینے کی درخواست کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات میں حفیظ شیخ نے کہا سینیٹ میں اتحادی جماعتیں مل کر لڑیں گی تو فائدہ ہوگا، اسد عمر نے کہا اگر ہم حکمت عملی سے لڑے تو امید سے زیادہ سیٹیں لے سکتے ہیں، جب کہ پیر پگارا صبغت اللہ شاہ راشدی نے کہا ہم ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے۔جی ڈی اے کا کہنا تھا اندرون سندھ شہر تباہ ہو رہے ہیں، اسپتالوں، اسکولوں کا نظام تباہ حالی کا شکار ہے، ہمیں امید تھی وفاق سندھ کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔ اسد عمر نے کہا وزیر اعظم اور وفاقی حکومت کا وژن سندھ کی ترقی ہے، پی ٹی آئی اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلے گی اور تحفظات کو دور کرے گی۔پیر صدر الدین شاہ نے اس موقع پر پی ٹی آئی امیدواروں کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہماری دعا ہے کہ حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد کامیاب ہوں۔۔۔۔۔ میں ایک بے اختیار وزیر تھا، وزارت جانے پر جشن منا رہے ہیں، پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک کا بیان آگیا نوشہرہ (پی این آئی) وزیردفاع پرویز خٹک کے بھائی سابق صوبائی وزیر لیاقت خان خٹک کا وزارت
واپس لیے جانے پر جشن ، وزارت کو بے اختیار قرار دے دیا ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر لیاقت خان خٹک نے کہا کہ میں ایک بے اختیار وزیر تھا، وزارت جانے پر جشن منا رہے ہیں ، وزارت آنے جانے والی چیز ہے، وزارت جانے کا کوئی دکھ نہیں ، نہ ہی مجھے فرق پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز نوشہرہ میں پارٹی سے خفا تھے، اس لیے انہوں نے اپنی مرضی سے جس کی حمایت کرنی تھی کی اور اسے ووٹ دیا۔ ایسی بے اختیار وزارت سے بہتر ہے وزارت نہ ہو ۔ میرے کارکنان اس بات پر جشن منا رہے ہیں ۔ واضح رہے صوبائی وزیر آبپاشی لیاقت خٹک کو ن لیگی امیدوار کی حمایت کے الزام میں وزارت سے فارغ کردیا گیا ہے، لیاقت خٹک وزیردفاع پرویز خٹک کے بھائی ہیں۔واضح رہے کہ حلقہ پی کے 63 نوشہرہ میں پی ٹی آئی کو بڑا اپ سیٹ ہوا جہاں مسلم لیگ ن کا امیدوار جیت گیا ، صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 63 کے ضمنی انتخاب کے تمام 102 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے اعلان کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اختیار ولی نے 21 ہزار 122 ووٹ لے کر فتح حاصل کی ، جب کہ پی ٹی آئی کے میاں عمر کاکا خیل 17 ہزار 23 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں، اس حلقے میں لیگی رہنما نے پی ٹی آئی کے امیدوار کو 4 ہزار 99 ووٹوں کی واضح برتری سے شکست دے دی ۔جس کے بعد پاکستان
تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی سے اختلافات کو نوشہرہ میں شکست کی وجہ قرار دیا ، نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پرویزخٹک کے بھائی سے اختلافات نوشہرہ میں تحریک انصاف کی شکست کاسبب بنے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پرویزخٹک نےاچھا کام کیا کہ خاندان کے فرد کوٹکٹ نہیں دیا ، پرویزخٹک موروثی سیاست کیخلاف ہیں جواچھی بات ہے، ہم مان لیتے ہیں نوشہرہ میں شفاف الیکشن ہوئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں