سینیٹ الیکشن میں زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کیلئے حکومت نے کس سے رابطہ کر لیا؟ اپوزیشن اتحاد کو بڑا جھٹکا لگ گیا

کراچی (این این آئی) سینیٹ انتخابات کے لیئے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ میں اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکمتِ عملی طے کرنے کے سلسلے میں پاکستان تحریکِ انصاف کے وفد نےکنگری ہاس کا دورہ کیااورجی ڈی اے کی قیادت سے ملاقات کی اورمارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے حکمتِ

عملی طے کی گئی۔جی ڈی اے کے رہنما اورفنکشنل مسلم لیگ سندھ کے صدرپیرصدرالدین شاہ راشدی نے کہا کہ تحریک انصاف ،ایم کیو ایم اور جے ڈی اے مشترکہ طورپرسینیٹ الیکشن میں حصہ لینگے اورایک دوسرے کوسپورٹ کریں گے۔کنگری ہائوس پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اورسینیٹ کے لیے تحریک انصاف کے امیدوارحفیظ شیخ نے کہا کہ آج ملک میں ڈالر مستحکم ہے، ڈالر کو زبردستی کم نہیں رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت میں ملک میں الیکشن کا ماحول ہے، ہماری خواہش ہے کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے گالی گلوچ نہ کیا جائے اور مہذب طریقے سے سینیٹ الیکشن ہوں، ووٹوں کی خریدوفروخت نہ ہو اور دنیا دیکھے کہ پاکستان کا سیاسی نظام بہتر ہو چکا ہے ، انہو ں نے کہا کہ ہماری طرف سے کوشش ہو گی کہ ہم اپنا ایسا کردار لے کر چلیں جس سے ہمارے سپورٹرز مطمئن اور خوش ہوں۔ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی سابق وزیراعظم ہیں اور میں نے ان کے ساتھ کام بھی کیا ہے، لیکن میرا اور یوسف رضا گیلانی کا مقابلہ نہیں ہے، یہ مقابلہ دو سیاسی پارٹیوں کا ہے، جسے قومی اسمبلی کے زیادہ ممبران ووٹ دیں گے وہ جیت جائے گا۔انہوں نے کہاکہ کورونا کے دوران ڈیڑھ کروڑ شہریوں کو پیسے بانٹے گئے،وزیر اعظم کا بنیادی محور عوام ہیں۔انہوں نے کہاکہ سینیٹ الیکشن میں سیاسی مقابلہ ہے ذاتیات پربات نہیں ہونی چاہئیے۔ڈاکٹرحفیظ شیخ نے کہاکہ سینیٹ الیکشن جمہوریت کا حصہ ہیں ، الیکشن شفاف اور مہذب انداز میں ہونے چاہئیں،الیکشن میں پیسے کا استعمال یا لین دین کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں اقتصادی طور پر ملک جس حالت میں تھا سب کو پتہ ہے،پچھلے پانچ سال میں ڈالر کو جان بوجھ کر نیچے رکھا گیا تاکہ پاکستانی باہر کی چیزیں پسند کریں،جب کسی بھی ملک کے ہاس ڈالر نہیں ہونگے تو کیسے شہریوں کی ضروریات پوری ہونگی،ہمیں مجبوری کے عالم میں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا اور سخت فیصلے کرنے پڑیامیروں پر ٹیکس نظام کو بہتر انداز میں چلایا گیا،بیرونی خسارہ اب مثبت ہوگیا ہے،حکومتی آمدنی اور اخراجات سرپلس میں ہوگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ عالمی سطح ہر پیٹرول کی قیمت بڑھی

تو ہمیں بھی بڑھانی پڑی ہے،گھی کی قیمت بڑھی تو یہاں قیمت بڑھنے سے روکنے کے کیے فیصلے کیے،ہم متحمل نہیں کہ صرف باہر کے لوگوں سے ادھار لیں،پچھلی بار اتنا ادھار لیا کہ وہ اتارنا پڑا،چیلنجز ہیں لیکن انھیں حل کرنا ہے،عوام کو قیمت کے بوجھ سے بچانے کے لیے سبسڈی دی جارہی ہے ،کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی عالمی حالات میں بنگلہ دیش اور دیگر ملک کی ایکسپورٹ نہیں بڑھی لیکن پاکستان کی بڑھی ہے۔ جی ڈی اے کے رہنما اورسینیٹ نشست کے لیے جی ڈی اے کے امیدوارپیر صدر الدین شاہ راشدی نے کہاکہ پی ٹی آئی دوستوں کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے اورمشترکہ حکمت عملی فائنل کرلی گئی ہے سندھ سے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن جماعتیں ملکرحصہ لیں گی،ہمارے،ووٹ بڑھیں گے کم نہیں ہونگے۔ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں سندھ کے عوام پر جتنا ظلم موجودہ حکومت نے ڈھایا ہے اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا ، اس

بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سندھ کے 85 فیصد عوام پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں،زراعت کیلئے پانی میسر نہیں ہے ، 25 فیصد نومولود بچے ایک سال کے اندر موت کا شکار ہو جاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ الیکشن والے دن تک اپوزیشن اپنا ہوم ورک پورا کرلے گی، کوشش ہے کہ سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے،ہم سیاسی لوگ ہیں سیاسی تعاون پر بات چیت ہوئی ہے،اپوزیشن کے ساتھ مل کر ایسا حل نکالیں گے جو سندھ کے عوام کے مفاد میں ہوگا،ہم اپنی بات کرتے ہیں اور دوسروں کی بھی سنتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں