نوشہرہ (پی این آئی) وزیردفاع پرویز خٹک کے بھائی سابق صوبائی وزیر لیاقت خان خٹک کا وزارت واپس لیے جانے پر جشن ، وزارت کو بے اختیار قرار دے دیا ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر لیاقت خان خٹک نے کہا کہ میں ایک بے اختیار وزیر تھا، وزارت جانے پر جشن منا رہے ہیں ، وزارت آنے جانے
والی چیز ہے، وزارت جانے کا کوئی دکھ نہیں ، نہ ہی مجھے فرق پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز نوشہرہ میں پارٹی سے خفا تھے، اس لیے انہوں نے اپنی مرضی سے جس کی حمایت کرنی تھی کی اور اسے ووٹ دیا۔ ایسی بے اختیار وزارت سے بہتر ہے وزارت نہ ہو ۔ میرے کارکنان اس بات پر جشن منا رہے ہیں ۔ واضح رہے صوبائی وزیر آبپاشی لیاقت خٹک کو ن لیگی امیدوار کی حمایت کے الزام میں وزارت سے فارغ کردیا گیا ہے، لیاقت خٹک وزیردفاع پرویز خٹک کے بھائی ہیں۔واضح رہے کہ حلقہ پی کے 63 نوشہرہ میں پی ٹی آئی کو بڑا اپ سیٹ ہوا جہاں مسلم لیگ ن کا امیدوار جیت گیا ، صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 63 کے ضمنی انتخاب کے تمام 102 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے اعلان کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اختیار ولی نے 21 ہزار 122 ووٹ لے کر فتح حاصل کی ، جب کہ پی ٹی آئی کے میاں عمر کاکا خیل 17 ہزار 23 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں، اس حلقے میں لیگی رہنما نے پی ٹی آئی کے امیدوار کو 4 ہزار 99 ووٹوں کی واضح برتری سے شکست دے دی ۔جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی سے اختلافات کو نوشہرہ میں شکست کی وجہ قرار دیا ، نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پرویزخٹک کے بھائی سے اختلافات نوشہرہ میں تحریک انصاف کی شکست کاسبب بنے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پرویزخٹک نےاچھا کام کیا کہ خاندان کے فرد کوٹکٹ نہیں دیا ، پرویزخٹک موروثی سیاست کیخلاف ہیں جواچھی بات ہے، ہم مان لیتے ہیں نوشہرہ میں شفاف الیکشن ہوئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں