ڈسکہ (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کے دوران حکمرانوں کا بس نہیں چلا تو فائرنگ کرادی ،ڈسکہ کی عوام نے تمام حربے ناکارہ کردئیے اور وزیر اعظم عمران خان کی بے وقوفی نے ڈسکہ کا الیکشن پورے پاکستان کا الیکشن بنا دیا، وارداتیوں کو رنگے ہاتھوں
ڈسکہ کے عوام نے پکڑ لیا ہے، چور چور کا شور مچانے والو سن لو، عوام کو اصل چور کا پتہ چل گیا ہے، اِن چوروں نے الیکشن کمیشن کا عملہ ہی چوری کرلیا،ووٹ چوروں سے کہتی ہوں، شرم کرو حیا کرو، عوام نے ان کی ضمانتیں ضبط کروادیں، ڈسکہ کے عوام نے ووٹ چوروں اور خوف و ہراس کو شکست دی،پارٹی نے الیکشن کمیشن سے ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے ، اگر دوبارہ انتخابات ہوئے تبدیلی کو قبر میں دفنا دیں گے۔ کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ڈسکہ کے عوام نے ووٹ چوروں بلکہ خوف کو بھی شکست دی۔انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے بعد وہ سر جوڑ کر بیٹھ گئے اور پولنگ کی رفتار سست کرادی گئی۔مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ڈسکہ اور وزیر آباد کی دور کی بات نوشہرہ میں گھس کر مارا۔نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ ووٹ چوروں سے کہتی ہوں کہ شرم کرو حیا کرو۔انہوںنے کہاکہ رینجرز نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ انتخابی عملہ ووٹوں سے بھرا تھیلا لے جا کر گاڑی میں بیٹھا اور عادل اور عطا اللہ تارڈ نے اس انتخابی افسر کو گاڑی سے اتارا اور پولنگ اسٹیشن پر لے جا کر کھڑا کردیا۔مریم نواز نے کہا کہ وہ اس قدر ڈھیٹ تھا کہ وہاں کھڑے ہو کر لوگوں کو فون کرتا رہا کہ مجھے بچاؤ لیکن کوئی اس کی مدد کو نہیں آیا کیونکہ وہ عوام کی گرفت میں آگیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جب دوبارہ گنتی ہوئی تو 300 ووٹ جعلی نکلے اس لیے کہتی ہوں کہ ووٹ کو عزت دینے والوں نے خوف کو شکست دے دی۔مریم نواز نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان، ان کے وزرا اور مشیروں کو سلام پیش کرتی ہوں جن کی نااہلی اور ناجائز طریقوں سے ڈسکہ کا الیکشن پورے پاکستان کا الیکشن بن گیا۔انہوں نے کہا کہ ڈسکہ کے انتخابات سے ظاہر ہو گیا کہ الیکشن 2018 میں کس طرح انتخابات چھینے گئے۔مریم نواز نے کہا کہ جب 14 گھنٹے کے بعد مختلف پولنگ کا 20 اغوا شدہ انتخابی عملہ صبح الیکشن کمیشن پہنچا تو وہ یہ بتانے سے قاصر تھے کہ انہیں کون لے کر گیا، کہاں لے کر گیا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ پارٹی نے الیکشن کمیشن سے ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے اور اگر دوبارہ انتخابات ہوئے تبدیلی کو قبر میں دفنا دیں گے۔مریم نواز نے کہا کہ حکمراں جماعت کے مشیروں نے جواز پیش کیا کہ دھند ہہت تھی، دھند بھی بڑی
سمجھدار ہے کہ صرف ادھر گئی جہاں سے 20 انتخابی عملہ غائب ہوا۔انہوںنے کہاکہ ترجمانوں کی فوج نے دھند کا بہانہ بنا دیا، ایسی کون سی دھند تھی کہ فون بند ہو جاتے ہیں۔انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ دھند میں کونسی مخلوق، کس کے جنات تھے؟ 20 پولنگ سٹیشنز پر اچانک ٹرن آؤٹ 90 فیصد تک پہنچ گیا، یہ انسانوں کا تو کام نہیں ہو سکتا، دھند میں 90 فیصد عوام کہاں سے نکل آئی؟انہوںنے کہاکہ ووٹ چور اور مگرمچھوں کے منہ سے تینوں سیٹیں کھینچ کر لانے پر (ن) لیگ کو مبارکباد دیتی ہوں۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی طاقت اور بیانیہ سر چڑھ کو بول رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ لندن میں بیٹھا نواز شریف ان سب پر حاوی ہے، تنہا نواز شریف نے ان مافیاز کو تنگی کا ناچ نچایا۔ قبل ازیں نے لاہور سے ڈسکہ روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان کے اراکین اسمبلیوں کو بھی معلوم ہے کہ عمران خان نہ کبھی پہلے آسکا اور نہ اب دوبارہ آئے گا اس لیے وہ اپنے سیاسی مستقبل کو بچانے کے
لیے اپنے اپنے مسکن ڈھونڈ رہے ہیں، بہت جلد ان کا شیرازہ بکھر جائیگا۔انہوں نے کہا کہ کہ 2 جانیں چلی گئیں اس کے باوجود جس طرح ڈسکہ کے عوام نے جمہوریت کی جنگ لڑی، ووٹ کو عزت دی، انہوں نے نہ صرف ووٹ دیا بلکہ ووٹ پر آخری لمحے تک پہرا دیا اس کا شکریہ ادا کرنے میں ڈسکہ کے عوام کے پاس جارہی ہوں۔مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے سارے حربے آزمالیے، یہ لوگ کھل کر سامنے آگئے، ایک ایک چیز انہوں نے استعمال کی، فائرنگ کروائی، 2 جانیں لیں، الیکشن کمیشن کے بندے اغوا کرلیے، 20 پریزائڈنگ افسران مسنگ پرسن بن گئے۔انہوںنے کہاکہ انہوں نے ہر طرح کی انتظامیہ، پولیس کو شامل کر کے دھاندلی کا منصوبہ بنایا تھا اس پر عملدرآمد کرنے، ریاستی بدترین دہشت گردی کے باوجود یہ وہاں سے بری طرح ہارے اور یہاں سے انہیں عوام میں اپنی حیثیت کا پتا چل جانا چاہیے کہ آٹا چور، چینی چور، دوائی چور، ووٹ چور کو کس طرح عوام نے چاروں صوبوں کے ضمنی انتخاب میں بری طرح مسترد کردیا ہے۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز کچھ اور ویڈیوز سامنے آئیں، جس میں ایک ویڈیو میں ایک پریزائڈنگ افسر یہ بتایا رہا ہے کہ گاڑی میں سوار کچھ لوگوں نے آکر کہا کہ الیکشن کمیشن کی گاڑی میں واپس نہیں جانا بلکہ ہمارے ساتھ
جانا ہے۔مریم نواز نے کہا کہ اس طرح کے ثبوتوں سے یہ کھل کر سامنے آگئے ہیں، میں عمران خان ووٹ چور کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں کہ اس نے عوام کو اچھی طرح یہ سمجھا دیا کہ 2018 میں کس طرح عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈال کر اسے 22 کروڑ عوام کے اوپر مسلط کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایک پیج پر ہونے، تمام اداروں کی سپورٹ ہونے کے باوجود، ہر چیز پر قبضہ کرنے کے باوجود پاکستانی عوام نے اسے ہر جگہ سے مسترد کردیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ کیوں کہ یہ ووٹ نہیں لے سکتے جہاں عوام کے ووٹ کی بات آتی ہے یہ ناکام ہوتے ہیں جہہاں غنڈہ گردی اور بدمعاشی کی بات آتی ہے وہاں یہ سب سے آگے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ایک سیٹ کی خاطر 2 جانیں چلی گئیں، نوشہرہ وزیرآباد میں شکست سے بے عزتی ہورہی تھی اس لیے یہ سیٹ وہ لینا چاہتے تھے اس لیے تمام دھاندلیاں کر کے جب کچھ نہ ملا تو 20 پریزائڈنگ افسران کو اغوا کرلیا گیا۔انہوںنے کہاکہ ڈسکے میں بکسے کا ہی پتا نہیں چلا اور یہ دھند کی بات
کرتے ہیں تو کیا 361 پولنگ اسٹیشنز میں سے کیا یہ 20 پولنگ اسٹیشنز ہی تھے جن کے لوگوں نے غائب ہونا تھا اور دھند میں 2ـ4 نہیں بلکہ 12 سے 14 گھنٹوں بعد یہ آئے اور جب یہ آئے تو اچانک نتیجہ تبدیل ہوگیا اور صرف انہی 20 پولنگ اسٹیشنز کا ہوا۔مریم نواز نے کہا کہ اگر مجھے یہ معلوم ہوتا کہ انہوں نے اس سیٹ کی خاطر ناحق 2 جانیں لے لینی ہیں تو مسلم لیگ(ن) ڈسکہ کی نشست ویسے ہی انہیں دے دیتی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام ناراض ہے، جب عوام ناراض ہوتے ہیں تو اراکین بھی ناراض ہوتے ہیں، ان اراکین کو بہت اچھی طرح عوام کے جذبات کا علم ہوتا ہے اس طرح عمران خان کے اراکین اسمبلیوں کو بھی معلوم ہے کہ عمران خان نہ کبھی پہلے آسکا اور نہ دوبارہ آئے گا اس لیے وہ اپنے سیاسی مستقبل کو بچانے کے لیے اپنے اپنے مسکن ڈھونڈ رہے ہیں، بہت جلد ان کا شیرازہ بکھر جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں