وزیرآباد (پی این آئی) حکومت کے مطابق تحریک انصاف نے 11 جماعتوں کے خلاف الیکشن لڑکر اپنے ووٹوں میں 50فیصد تک اضافہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی شہباز گل کی جانب سے گزشتہ روز ملک کے 4 حلقوں میں ہوئے ضمنی الیکشن کے نتائج کے حوالے سے ردعمل دیا
گیا ہے۔ شہباز گل کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ روز کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف نے 11 جماعتوں کے خلاف الیکشن لڑکر اپنے ووٹوں میں 50فیصد تک اضافہ کیا ہے۔شہباز گل کہتے ہیں کہ ضلع گوجرانوالا ن لیگ کے مضبوط حلقوں میں شامل ہے اس کے باوجود تحریک انصاف نے بھرپور مقابلہ کیا۔ 2023کے الیکشن میں دیہی آبادی عمران خان کے ساتھ ہوگی جس کا موجودہ ضمنی الیکشن میں بھی مظاہرہ ہوا ہے۔ڈسکہ میں 2018کے الیکشن میں پی ٹی آئی 50ہزار ووٹوں سے ہاری تھی وہ اب 3800ووٹوں سے جیت رہے ہیں۔ دھاندلی کے الزامات پر شہباز گل کا کہنا ہے اپوزیشن الیکشن ریفارم کے لئے تیار نہیں ہو رہی ہے۔اپوزیشن کو ای ووٹنگ سسٹم لانے کی تجویز دی ہے تاکہ موسمی خرابیوں سے جان چھوٹ جائے، شفاف الیکشن کا فائدہ عمران خان کو ہے۔ شہباز گل نے الزام عائد کیا ہے کہ بعض نام نہاد صحافیوں اور مخصوص چینلوں کے ذریعے پہلے ایک ماحول پیدا کیا گیا پھر پرانے طریقے پر چلتے ہوئے الیکشن کو سبو تاڑ کیا جو خلاف معمول ہے جس کا الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نوٹِس لینا چاہئے۔الیکشن کمیشن کو بتایا گیا تھا کہ ن لیگ پیسے بانٹ رہی ہے لیکن انہوں نے کوئی ایکشن نہ لیا الٹا پی ٹی آئی کو قدم قدم پر روکا گیا، عوام اور خواتین کو دہشت زدہ کیا گیا۔ ن لیگ والے ووٹوں کے تھیلے لے گئے اور تحریک انصاف کے امیدوار کے ووٹ پھاڑے گئے جس کے ثبوت الیکشن کمیشن کو دیئے جائینگے اور بتایا جائے گا کہ کس کے ایم پی اے کے پاس ووٹوں کے تھیلے تھے۔ رانا ثناء اللہ کو خصوصی طور پر حلقہ پی پی 51اور این اے 75میں لایا گیا جو ایسے منفی معاملات میں بدنام ہے۔ رانا ثناء اللہ الیکشن کا سپیشلسٹ نہیں ہے، اس کا اپنا الیکشن تنازعات سے بھرپور ہوتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں