ضمنی الیکشن میں شکست حکومت کے گلے پڑ گئی، سلیکٹڈ وزیراعظم ریجکٹڈ ہو گیا، سابق وفاقی وزیر نے نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا

وزیرآباد(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ آج ضمنی انتخاب کے عمران خان کے وزیراعظم رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رہتا۔ اب ضمنی الیکشن میں ہارنے کے بعد سلیکٹڈ وزیراعظم ریجکٹڈ ہو گیا ہے۔ احسن اقبال نے وزیرآباد میں جیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے

پولنگ ایجنٹس کو زبردستی پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ سیاسی انتقام کے لیے پولیس کو مخالفین پر استعمال کیا گیا ۔ ڈسکہ میں فائرنگ کر کے خوف و ہراس پھیلایا گیا تاکہ ووٹرز کو باہر نکلنے سے روکا جائے اور مسلم لیگ ن کی لیڈ کو کم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ آج ثابت ہو گیا کہ پاکستانی عوام کا دل آج بھی نوازشریف کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ دلوں کا وزیراعظم نوازشریف ہے۔ اب عمران خان کو چاہیے کہ اخلاقی طور پر خود ہی استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں اور ملک میں نئے شفاف انتخابات کرائے جائیں کیونکہ مسترد شدہ قیادت اب عوام کو قابل قبول نہیں ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر استعفی نہیں دیں گے تو پاکستانی عوام26 مارچ کو استعفیٰ لینےاسلام آباد جائیں گے۔ الحمدللہ عوام نے شیر کے حق میں فیصلہ سنا دیا، مریم نواز نے ضمنی الیکشن سے متعلق بڑا دعویٰ کر دیا پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ووٹ چور حکومت آپ کا ووٹ چوری کرنے کا ہر حربہ استعمال کرے گی، مسلم لیگ ن کی جیت ان کیلئے موت سے بدتر ہے۔ ان چوروں کو ہرحال میں روکنا ہے اور ووٹوں پر کڑی نظر رکھنی ہے، الحمدُللّہ عوام نے شیر کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے، اب فیصلے کی حفاظت باقی ہے۔انہوں نے ٹویٹر پر کارکنان اور سپورٹرز کو اپنے پیغام میں کہا کہ میں مسلم لیگ ن کے،خصوصاً ڈسکہ، وزیرآباد اور نوشہرہ کے ورکرز سے درخواست کرتی ہوں کہ آج آپ نے پی ٹی آئی کے حکومتی اراکین اور پولیس کی کھلم کھلا غنڈہ گردی اور

دھاندلی کے باوجود جس جرآت بہادری اور عزم سے ووٹ ڈالا ہے، اب اسی جرات اور بہادری سے اپنے ووٹ پر پہرہ بھی دیں اور اس کی حفاظت کریں۔کارکنان ووٹوں کی گنتی اور بیلٹ باکس کی ترسیل کے دوران نہ صرف پولنگ سٹیشنز پہ رہیں بلکہ بیلٹ پیپرز کی ترسیل کے دوران بھی ریٹرننگ افسرز کے دفاتر تک پہرہ دیں اور جب تک تمام فارمز 45 اور فائنل رزلٹ نہیں مل جاتا برائے مہربانی اپنے ووٹ کی حفاظت کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ووٹ چور حکومت آپ کا ووٹ چوری کرنے کا ہر حربہ استعمال کرے گی۔ مسلم لیگ ن کی جیت ان کے لئے موت سے بد تر ہے۔ان چوروں کو آپ نے ہر حال میں روکنا ہے اور ان پر کڑی نظر رکھنی ہے۔ عوام نے الحمدُللّہ شیر کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے اب اس فیصلے کی حفاظت باقی ہے۔ اس سے

قبل انہوں اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جب یہ بات عیاں ہوگئی کہ مسلم لیگ ن الیکشن میں بڑے مارجن سے جیت رہی ہے تو پولنگ کا عمل سست کردیا گیا، جس کے باعث پولنگ اسٹیشنوں کے باہر ن لیگی ووٹرز کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو درخواست دی ہے کہ پولنگ کا وقت بڑھا دیا جائے۔ انہوں نے ڈسکہ میں پولیس کے ووٹرز پر لاٹھی چارج پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پولیس نے ڈسکہ کلاں پولنگ اسٹیشن میں ووٹرز پر بدترین لاٹھی چارج کیا،پولیس عوام کی ملازم ہے یا پی ٹی آئی کی ملازم ہے؟ دوسری جانب رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی فائرنگ سے متعلق بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں، فائرنگ کے واقعے میں کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں، قتل بھی ہوا، ڈسکہ سے20 میل دور گاؤں

ہے ان کے دو گروپوں میں فائرنگ ہوئی ان کی پہلے سے دشمنی ہے۔میں جہاں پر ڈسکہ میں موجود تھا وہاں اس قسم کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے، دوسرا یہ ہے کہ تحریک انصاف نے پولنگ اسٹیشن کے باہر ہوائی فائرنگ کروائی۔ ان کی کوشش ہے کہ ٹرن آؤٹ کم ہو، ووٹ جو بھی نکل رہا ہے، وہ شیر کا نعرہ لگا رہا ہے، ان کے ٹینٹ ٹیبل کرسیاں خالی پڑے ہیں ان سے کوئی پرچی کٹوانے کو تیار نہیں تو ووٹ کون دے گا؟ساری پولیس نہیں کچھ لوگ اس معاملے میں ملوث ہیں، میاں قدیر نامی انسپکٹر ہے جو ڈسکہ میں فائرنگ کے واقعے میں خود ملوث ہے، وزیر آباد میں ایک پولنگ اسٹیشن میں پولیس والے نے جعلی ووٹ کاسٹ کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں