فیصل آباد (آئی این پی )گورنر پنجاب چوہدری سرور نے ایم این اے راجہ ریاض احمد کی رہائش گاہ پر فیصل آباد اور ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی سے ملاقات کی۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا آج ہم نے سینیٹ کے الیکشن کیلئے مہم کا آغاز کردیا۔انہوں نے کہا کہ امیدوار حفیظ شیخ کی وجہ سے آج
ہمارے ملک کا معاشی نظام بہتر ہوا ہے۔حفیظ شیخ کے ساتھ تمام ارکان اسمبلی نے مکمل اعتمادکا اعلان کیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے حفیظ شیخ کی کارکردگی پر انہیں ٹکٹ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب ملکر اپنے امیدواروں کو کامیاب کرائیں گئے۔ہماری اتحادیوں کے ساتھ بیٹھک کا مقصد اپنے امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔ہم اس لئے بھرپور محنت کے ساتھ کمپین کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل مل کر ہی اس الیکشن کو جیت سکتے ہیں۔فوزیہ ارشد پارٹی کی دیرینہ کارکن ہیں۔دو وفاق اور پنجاب میں 11 سیٹیں ہیں۔پنجاب میں اتحادیوں کی 195 سیٹیں ہماری ہیں اور دیگر کی 172 ہیں۔3 سیٹیں پی ٹی آئی کی، 3 ن لیگ کی بنتی ہیں اور ایک ق لیگ کی بنتی ہے۔حفیظ شیخ نے کہا کہ میں سب ارکان اسمبلی کا مشکور ہوں جنہوں نے مجھے سپورٹ کیا۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں صاف اور شفاف الیکشن ہو،ہمارا کیس بھی یہ ہی ہے کہ ہم ملک کے معاشی حالات کو بہتر کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ ہی چاہتے کہ پسے ہوئے طبقے کو خوشحال بنائیں۔۔۔۔ این اے 75ڈسکہ ضمنی الیکشن: ن لیگ یا تحریک انصاف؟ کس جماعت کا پلڑا بھاری ہے، کانٹے دار مقابلہ جاری ڈسکہ(پی این آئی) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75ڈسکہ میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف میں کانٹے دار مقابلہ جاری ہے، مسلم لیگ ن کی امیدوار سیدہ نوشین افتخار 16 ہزار925
ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں، جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی 10ہزار596 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ غیرسرکاری اور غیرحتمی نتائج کے مطابق حلقہ این اے 75 ڈسکہ 360 پولنگ اسٹیشنز میں 50 پولنگ اسٹیشنز کے انتخابی نتائج کے تحت مسلم لیگ ن کی امیدوار سیدہ نوشین افتخار 16 ہزار925 ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں، جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی 10ہزار 596 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔تاہم ابھی حلقے میں نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، ضمنی انتخاب میں حلقہ این اے 75 انتہائی گرم رہا ہے، یہاں پر سارا دن لڑائی جھگڑے اور فائرنگ کے واقعات جاری رہے، فائرنگ سے 2 افراز جاں بحق جبکہ 7زخمی بھی ہوئے۔اسی طرح حلقے کا سب سے زیادہ کشیدہ پولنگ اسٹیشن ڈسکہ کلاں تھا۔ حلقے میں پولنگ کے دوران ناخوشگوار واقعات پر مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی فائرنگ سے متعلق بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں، فائرنگ کے واقعے میں کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں، قتل بھی ہوا، ڈسکہ سے20 میل دور گاؤں ہے ان کے دو گروپوں میں فائرنگ ہوئی ان کی پہلے سے دشمنی ہے۔میں جہاں پر ڈسکہ میں موجود تھا وہاں اس قسم کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے، دوسرا یہ ہے کہ تحریک انصاف نے پولنگ اسٹیشن کے باہر ہوائی فائرنگ کروائی۔ ان کی کوشش ہے
کہ ٹرن آؤٹ کم ہو، ووٹ جو بھی نکل رہا ہے، وہ شیر کا نعرہ لگا رہا ہے، ان کے ٹینٹ ٹیبل کرسیاں خالی پڑے ہیں ان سے کوئی پرچی کٹوانے کو تیار نہیں تو ووٹ کون دے گا؟ساری پولیس نہیں کچھ لوگ اس معاملے میں ملوث ہیں، میاں قدیر نامی انسپکٹر ہے جو ڈسکہ میں فائرنگ کے واقعے میں خود ملوث ہے، وزیر آباد میں ایک پولنگ اسٹیشن میں پولیس والے نے جعلی ووٹ کاسٹ کیا۔دوسری جانب حکومتی رہنماؤں فیاض الحسن چوہان اور عثمان ڈار نے کہا کہ الیکشن کمیشن رانا ثنا اللہ کی پولنگ کیمپ میں میڈیا گفتگو کا نوٹس لے۔ ن لیگ نے کرائے کے غنڈوں کے ذریعے انتخابی عمل کو متنازع بنایا ہے۔ لیگی اراکین اسمبلی این اے 75 کے ضمنی انتخابات میں اثرانداز ہورہے ہیں۔ فیاض الحسن نے کہا کہ ن لیگ کی طرف سے شفاف انتخابی عمل سبوتاژ کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 سیالکوٹ میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے دوران 5 پولنگ سٹیشنز کے قریب نا معلوم افراد کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق جب کہ 7 زخمی ہوگئے ، جس کے باعث ووٹرز میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں