کراچی( پی این آئی ) جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کے کمرے سے سانپ نکل آیا۔ حلیم عادل شیخ شیخ کا کہنا ہے کہ مجھے مروانے کی سازش کی گئی ہے اور مراد علی شاہ نے بلاول کے کہنے پر سانپ چھوڑا۔ ترجمان حلیم عادل شیخ کے ترجمان محمد علی بلوچ کا کہنا ہے کہ
پولیس کے ایس آئی یو میں حلیم عادل کے کمرے سے سانپ نکلا ہے ، ناشتہ لے جانے والے ملازم نے سانپ کی اطلاع دی، حلیم عادل نے سانپ کو مار دیا ہے۔ترجمان محمد علی بلوچ کا کہنا ہے کہ حلیم عادل کو کچھ ہوا تو ذمہ دار سندھ حکومت ہو گی۔ پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے اے ٹی سی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلیم عادل شیخ کی جان کو خطرہ ہے، ان لوگوں نے مرتضیٰ بھٹو کو بھی مار دیا تھا، حلیم عادل شیخ کی فیملی، وزرا اور ایم این اے اور ایم پی ایز کو بھی ملنے نہیں دیا جارہا۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا بھی اے ٹی سی پہنچ گئے اور سانپ کی خبر سن کر کہا کہ جو حالات ہیں شکر کریں سانپ ہی نکلا ہے اژدھا نہیں نکلا۔حلیم عادل شیخ نے عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی آئی اے سینٹر کے میرے کمرے میں پولیس نے چار فٹ لمبا کوبرا سانپ چھوڑا جسے میں نے مار دیا، پولیس افسران اس بات کے گواہ ہیں اور ڈی ایس پی آفتاب عالم نے سانپ ملنے کی تصدیق کردی، پولیس نے سانپ کی تصاویر بھی بنائیں، مجھے مروانے کی سازش کی گئی ہے اور مراد علی شاہ نے بلاول کے کہنے پر سانپ چھوڑا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں