نوشہرہ کینٹ (آن لائن)نوشہرہ کی مسیحی برادری نے بلدیپ سنگھ کو سینٹ ٹکٹ دینے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اعلی ٰ قیادت مسیحی برادری کی خدمات اور صوبے میں آبادی کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کریں جو شخص کل تک کسی اور پارٹی کا رکن تھا آج ان کو پیرا شوٹ کے زریعے اتار کر
سینٹ کا ٹکٹ دیا جا رہا ہے ان خیالا کا اظہا مسیحی برادری نوشہرہ کے ضلعی چیئر مین لازر جان پاسٹر شمعون ، پاسٹر ریاض ، اعجبوآئیل ،واعظ وکٹر نے نوشہرہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئیکیاانہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت نے سابق ایم پی اے سورن سنگھ کے سالے بلدیپ سنگھ کو سینٹ ٹکٹ جاری کیا ہے ہم اس فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ بلدیپ سنگھ 2013 سے لیکر 2018تک پاکستان تحریک انصاف میں نہیں تھا اور اب بھی اس بات معلوم نہیں کہ اس نے پی ٹی آئی میں شمولیت کی بھی یا ان کو ویسے ہی سینٹ کا ٹکٹ دیا گیا ہے انہوں نے کہ ہے کہ خیبر پختونخواہ میں مسیحی برادری کی کل آبادہ 4لاکھ 50 ہزار ہے لیکن اس کے باوجود سینٹ کا ٹکٹ مسیحی برادری کی بجائے چند ہزار آبادی والوں کو دیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری کے قیام پاکستان سے لیکر آج تک تعلیم ، صحت ، فوج سمیت ملک کے دیگر اداروں میں خدمات ہیں لیکن اس کے باوجود مہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے کیونکہ 2013سے 2018تک بلدیپ سنگھ جے یو آئی ف میں تھا انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری کی خدمات مدنظر رکھتے ہوئے سینٹ ٹکٹ مسیحی برادری کو دیا جائے نہ کہ پیرا شوٹ پر آنے والوں کو۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں