اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر خزانہ عبداحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ پروفاق اور صوبوں میں ہم آہنگی کیلئے گروپ بنادیے، صوبوں کی تجاویزپر پنشن کے مالی اثرات کو کم کرنے کیلئے گروپ بنادیا ہے، ٹیکسز وصولیوں کو بہتر بنا کر انفراسٹرکچر، تعلیم وصحت، میونسپل سروسزکو ٹھیک کیا جائے گا۔ انہوں
نے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی ترقی کے فریم ورک اور گروپ وفاق اور صوبوں کے درمیان مالی وسائل کی تقسیم پرہم آہنگی کیلئے بنایا گیا ہے۔اسی طرح ایک گروپ صوبوں کے درمیان وسائل کو کیسے تقسیم کیا جائے، قبائلی علاقے خیبرپختونخواہ میں ضم ہوچکے ہیں اس لیے این ایف سی ایوارڈ میں اس کو دیکھا جائے گا۔ تیسرا گروپ صوبوں کے درمیان کاروبار میں آسانی اورٹیکسزکے حوالے سے بنایا گیا، اسی طرح ایک گروپ بنایا گیا کہ وہ رقوم جووفاقی حکومت صوبوں کو گیس رائیلٹی یا براہ راست دوسری چیزوں پر دیتی ہے، ان چاروں گروپس کے سربراہ صوبائی وزیر خزانہ ہوں گے ۔پنشن کے حوالے سے صوبوں کی تجاویز آئی ہیں، پنشن کے حوالے سے ایک الگ گروپ بنایا گیا ہے، ایف بی آر اور صوبائی ریونیو ایجنسیز کے درمیان بہتر کورآرڈینیشن کی جائے گی۔ ریونیو کلیکشن کو بڑھایا جائے اور ریونیوکی تقسیم کر بہتر بنایا جائے تا کہ پاکستان کے عوام کی ضروریات انفراسٹرکچر، تعلیم وصحت، میونسپل سروسز، سوشل سیفٹی جیسے اقدامات اٹھانے میں آسانی ہوگی۔واضح رہے پچھلے سال اکتوبر میں سییٹ اجلاس میں حکومت نے اعتراف کیا تھا کہ نویں این ایف سی ایوارڈ پر اتفاق نہ ہوسکا۔ سینیٹ میں تحریری جواب میں بتایا گیا کہ نویں این ایف سی ایوارڈ کے اعلان کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، نویں این ایف سی ایوارڈ کے پانچ اجلاس منعقد ہوئے،اتفاق رائے نہ ہوسکا۔ تحریری جواب میں بتایا گیا کہ دسویں این ایف سی ایوارڈ کی تشکیل کردی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں