پنجاب کے خزانے سے 25 ارب روپے غائب ہونے کا انکشاف، معاملہ اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ

لاہور (این این آئی)پنجاب کے خزانے سے 25ارب روپے غائب ہونے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروادی گئی ۔مسلم لیگ(ن)کی رکن سمیرا کومل کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں کہاگیا ہے کہ پنجاب حکومت کے خزانے سے 25 ارب روپے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔پنجاب حکومت کے پاس

گنڈز خرچ ہونے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔پنجاب کے خزانے سے 25 ارب 18 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں مگر کوئی ریکارڈ ہی نہیں مرتب کیا گیا۔ مالی سال 2019-20 کے آڈٹ میں یہ بڑا انکشاف کیا گیا ہے۔ قرار داد میں مطالبہ کیاگیا کہ چیئرمین نیب قومی خزانے سے 25ارب روپے غائب ہونے کا نوٹس لیں، قومی خزانے سے 25ارب روپے کی بڑی رقم غائب ہونے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیںاوراس کرپشن میں ملوث عناصر کو بے نقاب کیا جائے۔۔۔۔ سرکاری ملازمین کیلئے ایک اور بری خبرآگئی، بڑی پابندی لگا دی گئی اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزارت خزانہ نے 25سال سرکاری سروس مکمل کئے بغیر رضاکارانہ ریٹائرمنٹ پر پابندی عائد کر دی ہے ،اس حوالے سے باقاعدہ سرکلر بھی جاری کردیا گیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق وزارت خزانہ نے وزارتوں اور ڈویژنز کو آگاہ کیا ہے کہ ان رولز کے پیرا5کے تحت کوئی بھی سرکاری ملازم25سال سروس مکمل کرنے کے بعد ہی رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لے سکتا ہے۔وزارت کے نوٹس میں یہ بات آئی ہے کہ بہت سی وزارتوں میں ان قواعد کے خلاف ریٹائرمنٹ کیلئے درخواستیں دی گئیں جنہیں قبول کر لیا گیا اور بعد میں ان ملازمین کو پنشن کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، وزارت نے سرکاری ملازمین اور وزارتوں کے پرنسپل اکائوٹنگ افسران (وفاقی سیکر ٹر یز ) کو آگاہ کیا ہے کہ مستقبل میں25سال

کی سروس مکمل کئے بغیر کوئی ملازم اگر رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کی درخواست دے گا تو اسے قبول نہ کیا جائے۔ایسی درخواستوں کے ہمراہ پنشن فارم بھی داخل کر ایا جانا ضروری ہے ، رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کیلئے موصول ہر درخواست کو آڈٹ ڈیپارٹمنٹ سے 25سا ل سروس مکمل ہونے کی تصدیق کروا نا ہوگی تاکہ پنشن کی منظوری اور ادائیگی میں مشکلات پیش نہ آئیں ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں