اسلام آباد (پی این آئی)شیخ رشید نے مولانا فضل الرحمان کو حلوہ کھلانے کی پیشکش کیوں واپس لے لی؟،پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی تحریک پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کے شرکا نے اگر قانون کی خلاف ورزی کی تو ان کو قدم قدم پر رکاوٹیں ملیں گی۔اتوار کو اسلام آباد میں ایک
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ فضل الرحمان کو حلوہ کھلانے کی پیشکش واپس لیتے ہیں کیونکہ موسم بدل گیا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ ’ہم نے ابھی 25 فیصد تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے، تھوڑی بہت آنسو گیس بھی چلائی ہے وہ بھی ضروری ہوتی ہے۔ آنسو گیس کو ٹیسٹ کرنا چاہیے کیونکہ بڑے عرصے کی بے کار پڑی ہوئی تھی۔ اس کی تھوڑی سی ٹیسٹنگ کی ہے زیادہ نہیں کی، اور زیادہ ہمارے پاس محفوظ ہے۔‘وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’میری بات آصف زرداری اور بلاول کو سمجھ آ گئی ہے۔ باقیوں کو بھی سمجھ آ جائے گی۔‘شیخ رشید نے اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج اور لانگ مارچ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر قانون و آئین کے دائرے میں آئیں گے تو آپ کے لیے صد احترام ہے، اگر آپ اس کے خلاف آئیں گے تو آپ کو قدم قدم پر رکاوٹ ملے گی اور قدم قدم پر آپ کو شخ رشید ملے گا۔ پھر نہ کہنا کسی نے بتایا نہیں تھا۔‘واضح رہے کہ قبل ازیں وزیر داخلہ اپوزیشن جماعتوں کو متعدد بار مذاکرات کی پیشکش کر چکے ہیں۔ پانچ فروری کو شیخ رشید نے کہا تھا کہ وہ پی ڈی ایم کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں مذاکرات کریں کیونکہ بالآخر ان کو ایسا ہی کرنا ہے۔وزیر داخلہ نے اپوزیشن جماعتوں کے استعفے دینے کے مؤقف سے پیچھے ہٹنے پر کہا تھا کہ ’پی ڈی ایم نے یو ٹرن نہیں اباؤٹ ٹرن لیا ہے۔‘شیخ
رشید نے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’بِکنے والا مال کبھی اس منڈی میں بِکتا ہے اور کبھی اس منڈی میں بِکتا ہے۔ صرف اصولی لوگ اپنی بات پر قائم رہتے ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت معیشت کو بہتر کر رہی ہے جبکہ انڈیا میں صنعت تباہ ہو گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں