سرگودھا(آن لائن )سینٹ الیکشن اور لانگ مارچ کے پیش نظر پی ڈی ایم کے 23 فروری کو سرگودھا اور 27 کو خضدار کے احتجاجی ریلیاں منسوخ کر دی گئی، سرگودھا میں دوسری مرتبہ شیڈول منسوخ کیا گیا،زرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے زیراہتمام ملک بھر میں حکومت مخالف جلسے اور ریلی منعقد ہورہے ہے اس ماہ
23 فروری کو پی ڈی ایم کیزیراہتمام ریلی کی تیاریاں کی جائے رہی ہے ، جس میں پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن ، مسلم لیگ نواز مریم نواز شریف ، پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت پی ڈی ایم کی مرکزی قیادت نے شرکت کرنی تھی ، زرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے سینٹ الیکشن اور لانگ مارچ کے پیش نظر پی ڈی ایم کے 23 فروری کو سرگودھا اور 27 کو خضدار کے احتجاجی ریلیاں منسوخ کر دی گئی۔۔۔۔۔۔ سینیٹ کا ٹکٹ نہ ملنے پر پیپلزپارٹی رہنما رحمٰن ملک نے اپنا ردِعمل دیدیا، کیا کہا گیا؟ اسلام آباد(پی این آئی)اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) نے سینیٹ امیدواروں کا اعلان کردیا ہے ،پارٹی کی جانب سے جاری ہونے والی فہرست میں حیران کن طور پر پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر رحمان ملک کا نام شامل نہیں ہے جس پر قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم اب سینیٹ کا ٹکٹ نہ ملنے پر سینیٹر رحمان ملک کا اہم بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ سینیٹ ٹکٹ دینا پارٹی کا صوابدیدی اختیار ہے، درخواست دہندگان کا حق نہیں ہے، سینیٹ ٹکٹ دینے کے سلسلے میں پارٹی کے فیصلے کا احترام اور کھلے دل سے خیرمقدم کرتا ہوں،قیادت اور ان تمام افراد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کو ٹکٹ سے نوازا گیا ہے، سینیٹ کے لئے پارٹی کے نامزد
امیدواروں کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ میری پارٹی میرا سب سے بڑا عہدہ ہے، مجھے پارٹی اور پارٹی فیملی پر فخر ہے،ہر مشکل دور میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور موجودہ قیادت کیساتھ کھڑا رہا ہوں اور کھڑا رہونگا۔ سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ میڈیا کے کچھ لوگوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ قیاس آرائیوں سے اجتناب کریں،سوشل میڈیا پر چلنی والی پروپیگنڈہ و من گھڑت خبروں کی مذمت اور تردید کرتا ہوں،من گھڑت اور بےبنیاد خبروں کے ذریعے کسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانا پیمرا اور سائبر قوانین کی خلاف ورزی ہے،میرے قانونی مشیران من گھڑت خبریں چلانے والوں کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں